اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ نے آئینی بینچ سے متعلق قرارداد پیش نہ کرنے پربر ہمی کا اظہار کیا۔ تفصیلات کے مطابق آئینی بینچ کے قیام سے متعلق سندھ اسمبلی کی منظور شدہ قرارداد پیش نہ کرنے پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی سرکاری وکیل پر برہم ہوگئے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آج صبح عدالتی کارروائیاں شروع ہونے سے پہلے ساڑھے 8 بجے تک قرار داد پہنچ جانی چاہیئے تھی، اب ہمیں متعدد کیسز کی سماعت ملتوی کرنا پڑے گی، نئی ترمیم کے بعد آئینی بینچز تشکیل دینا جوڈیشل کمیشن کی ذمہ داری ہوگی۔ سندھ اسمبلی نے گزشتہ روز آئین کے آرٹیکل 202 اے کے تحت ہائی کورٹس میں آئینی بینچز کی تشکیل کی قرارداد منظور کی تھی، ہائی کورٹس میں آئینی بینچز کی تشکیل سے متعلق قرارداد کے حق میں 123 اراکین نے ووٹ دیا تھا۔