مقررین نے مولانا محمد عباس انصاری کو عہد ساز شخصیت قرار دے کر ان کی مجاہدانہ زندگی کو کشمیری قوم کے لئے رول ماڈل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم مولوی عباس انصاری کی پوری زندگی انسانیت کی خدمت بالخصوص ستم زدہ ملت کشمیر کی ہمدردی و غمخواری سے معمور تھی جن کھٹن حالات میں مرحوم نے کشمیری عوام کی سیاسی سماجی علمی اور دینی ترجمانی کی وہ سنہرے حروف سے لکھے جانے کے قابل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم اتحاد بین المسلمین کے عظیم علمبردار تھے جنہوں نے مسلک سے بالاتر اسلام و مسلمین اور انسانیت کے لئے دن رات کام کیا جس کا ثمرہ آج وادی میں دیکھنے کو مل رہا ہے۔ جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کے صدر مولانا مسرور عباس انصاری نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے شرکاء کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے مرحوم مولوی محمد عباس انصاری کے مشن کو جوش و جذبہ کے ساتھ آگے بڑھانے اور جاری و ساری رکھنے کا عہد کیا۔
مولانا مسرور عباس انصاری نے اس موقعہ پر میرواعط کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو نظر بند رکھنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی و اخلاقی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ میرواعظ عمر فاروق کو سیمینار میں شرکت سے روکنا لاقانونیت کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔ اس دوران مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام ،مولانا شمس الرحمان شمس اور اتحاد المسلمین کی جملہ قیادت نے میرواعظ عمر فاروق کی نظر بندی پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ واضح رہے میرواعظ کشمیر کو اس سیمینار میں شرکت کرنی تھی لیکن انتظامیہ نے انہیں نظر بند کرکے سیمینار میں شرکت کرنے سے روکا۔
خبر کا کوڈ : 1169533
منتخب
4 Nov 2024
31 Oct 2024
3 Nov 2024
2 Nov 2024
31 Oct 2024
2 Nov 2024
2 Nov 2024
3 Nov 2024