0
Tuesday 5 Nov 2024 17:36

ملک و قوم پر بہت سے تجربات کئے گئے، سالار خان کاکڑ

ملک و قوم پر بہت سے تجربات کئے گئے، سالار خان کاکڑ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی کور کمیٹی کے رکن سالار خان کاکڑ نے کہا ہے کہ اسلام آباد سے ایڈووکیٹ انتظار حسین کا اغواء لمحہ فکریہ ہے۔ آئین کا آرٹیکل 19 آزادی اظہار رائے کی اجازت دیتا ہے، لیکن یہاں ایک ٹوئٹ پر لوگوں کو اٹھایا جاتا ہے۔ ملک و قوم پر بہت سے تجربات کئے گئے۔ اب فیصلہ کرنا ہے کہ ملک کو آگے کیسے چلانا ہے۔ جس طرح 26 ویں آئینی ترمیم منظور کی گئی اس پر دنیا ہنس رہی ہے۔ تحریک انصاف آئین و قانون کی پامالی کی اجازت نہیں دے گی۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع تحریک انصاف کے دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔

سالار خان کاکڑ نے کہا کہ ایک روز قبل رات کو 1 بجے پارٹی رہنماء انتظار حسین پنجوتھہ ایک گاڑی سے جن حالات میں ملے وہ افسوسناک ہے۔ پارٹی رہنماؤں کو اس سے قبل بھی اغواء کیا گیا ہے۔ جب اہم لوگوں کے ساتھ یہ سب کچھ ہوتا ہے تو عام شہریوں کے ساتھ کیا کچھ نہیں ہوسکتا۔ انتظار حسین کی گمشدگی کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ بانی پی ٹی آئی پر ہونے والے حملے کا مقدمہ درج نہیں کیا جاتا اور نہ ہی واقعے میں ملوث افراد کی گرفتاری عمل میں لائی جاتی ہے۔ انتظار حسین کو اغواء کرنے والوں کو پکڑنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں 450 لاپتہ افراد بازیاب ہوکر گھروں کو پہنچے۔ بانی پی ٹی آئی نے مرکز کا پیٹ کاٹ کر بلوچستان کو 700 ارب دیئے تاکہ یہاں کے عوام کو بنیادی سہولیات مل سکیں۔
خبر کا کوڈ : 1170872
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش