متعلقہ فائیلیںہفتہ وار پروگرام تجزیہ انجم رضا کے ساتھ
موضوع:پاراچنار، مسائل اور اسباب، راہ حل کیا ہے؟
مہمان : شبیر ساجدی ( صحافی، تجزیہ نگار، سماجی کارکن)
میزبان و پیشکش: سید انجم رضا
پاراچنار کی موجودہ صورتحال کیا ہے ؟
کیا اس کی جڑیں route cause فرقہ ورانہ ہیں یا قبائیلی و بیرونی دراندازی و مداخلت بھی ہے؟
آپ کیا سمجھتے ہیں کہ مستقل حل کیا ہو؟
پاراچنار کو ایک دور میں ’جنت نظیر وادی‘ کہا جاتا تھاضلع کرم جہاں تقریباً 8 لاکھ افراد مقیم ہیں، اس کی سرحدیں جنوب (خوست)، مغرب (پکتیکا) اور شمال (ننگرہار) میں افغانستان سے ملتی ہیں۔ مشرق میں اس کی سرحد اورکزئی ضلع سے ملتی ہے جوکہ فاٹا کا حصہ بھی رہ چکا ہے۔
کئی دہائیوں سے یہ علاقہ اپنی جغرافیائی اہمیت و اسٹرٹیجک خدوخال کی وجہ سے بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان میں کشمکش کی وجہ سے میدان جنگ بنا ہوا ہے
اپرکرم کے محاصرے کو بیس روز سے زائد گزر چکے ہیں۔
پاراچنار اس وقت پاکستان کا غزہ بن چُکا ہے
اس محاصرے کی وجہ سے اب تک ہسپتال میں زیر علاج سات بچوں کی اموات ہوئیں ہیں ۔
پٹرول کی عدم دستیابی کی وجہ سے سکول کالجز بند ہیں۔
باہر جانے والے مسافرین کے ویزے ضائع ہو چکے ہیں ۔
#parachinar #kurram #parachanar #anjumraza #TAJZIA #islamtimes #ITIMESTV