اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں سائٹ ایریا حبیب بینک چورنگی کے قریب واقع نجی ٹیکسٹائل مل میں نجی سیکیورٹی کمپنی کے گارڈ نے تلخ کلامی اور مبینہ جھگڑے کے بعد فائرنگ کرکے 2 غیر ملکی شہریوں کو شدید زخمی کر دیا اور موقع سے فرار ہوگیا۔ پولیس کے مطابق شدید زخمی غیر ملکیوں شہریوں کو فوری طور پر اسٹیڈیم روڈ پر واقع نجی اسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں ایک شدید زخمی غیر ملکی شہری کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے، نجی ٹیکسٹائل مل میں فائرنگ کے واقعے کے بعد شواہد اکٹھا کرنے کیلئے کرائم سین یونٹ کو بھی طلب کیا گیا۔ پولیس نے ٹیکسٹائل مل سے 4 سیکیورٹی سپروائزر و سیکیورٹی گارڈز کو حراست میں لے لیا۔ پولیس، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دیں۔ فائرنگ کے واقعے کے بعد ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو، ڈی آئی جی ساؤتھ سید اسد رضا، ایس ایس پی کیماڑی، سی ٹی ڈی افسران کے علاوہ سندھ رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران و اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئیں۔
فائرنگ کرکے فرار ہونے والے سیکیورٹی گارڈ کا نام شریف معلوم ہوا ہے، سیکیورٹی گارڈ بھاوانی چالی کا رہائشی اور اس کا آبائی تعلق چمن سے ہے۔ ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ نجی ٹیکسٹائل مل میں کام کرنے والے غیر ملکیوں شہریوں کو سندھ پروٹیکشن یونٹ اور سندھ رینجرز کی نگرانی میں ڈیفنس سے سائٹ ایریا لایا جاتا ہے۔ منگل کی صبح بھی وہ اپنے معمول کے مطابق 8 بج کر 2 منٹ پر ٹیکسٹائل پہنچے ہیں اور ٹیکساٹل مل میں چیکنگ کا نظام دیکھنے پر معلوم ہوا کہ ایس پی یو، سندھ رینجرز اور مقامی پولیس نے اسکواڈ کرکے غیر ملکیوں کو ٹیکسٹائل مل کے اندر تک چھوڑا۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیکسٹائل مل کے اندر کی سیکیورٹی کی ذمہ داری ٹیکسٹائل مل کی ہوتی ہے، نجی ٹیکسٹال مل میں 2 طرح کی سیکیورٹی ہے، ایک مل کی اپنی سیکیورٹی اور دوسری پرائیویٹ سیکیورٹی کی خدمات حاصل کی ہوئی ہے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ نے بتایا کہ واقعے میں ملوث سیکیورٹی گارڈ کی رہائش معلوم ہوگئی ہے اور اس کے آس پاس کے رہائشیوں سے معلوم اکٹھی کی جا رہی ہے، پولیس سیکیورٹی گارڈ کے محرکات جاننے کی کوشش کر رہی ہے۔ ٹیکسٹائل مل میں جس جگہ واقعہ رونما ہوا وہاں سی سی ٹی وی کیمرے نہیں ہیں، لیکن عینی شاہدین کا یہی کہنا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ تلخ کلامی اور جھگڑے کے بعد پیش آیا، جس کی مزید تصدیق کی جا رہی ہے۔ زخمی غیر ملکی شہری آئی سی یو میں ہیں اور ان کی صورتحال پر نظر رکھی ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیسکٹائل مل میں کام کرنے والے نجی سیکیورٹی کمپنی کے چار سپروائرز و گارڈز کو حراست میں لیا گیا ہے کہ صبح کے اوقات میں ان ڈیوٹی تھی اور ان کہ ذمہ داری تھی کہ صبح ہونے والی موؤمنٹ کو چیک کریں۔
سید اسد رضا نے بتایا کہ ٹیکسٹائل مل میں فائرنگ کا واقعہ 8 بج کر 4 منٹ سے لیکر 8 بج کر 20 منٹ کے درمیان پیش آیا اور واقعے کی اطلاع ہمیں 8 بج کر 40 منٹ پر فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ غیر ملکیوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے انتہائی سخت ایس او پیز ہیں اس کے باوجود واقعہ ہوا ہے، جس کی تحقیقات کی جا رہی ہے اور کوشش کی جا رہی ہے کہ واقعے میں ملوث سیکیورٹی گارڈ کو گرفتار کیا جائے۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کراچی کے علاقے سائٹ میں دو غیر ملکیوں کے زخمی ہونے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے آئی جی سندھ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرکے تحقیقات کی ہدایت کر دی۔گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث عناصر کو ہر صورت قانون کی گرفت میں لایا جائے، غیر ملکی باشندوں کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔ وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے واقعے میں ملوث سیکیورٹی گارڈ کی گرفتاری کی ہدایات جاری کر دیں۔ صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ چائنیز ماہرین/باشندوں و غیر ملکیوں کو سیکیورٹی فراہم کرنے والی کمپنیز کا آڈٹ کیا جائے۔