0
Monday 21 Oct 2024 23:35
جسٹس منصور علی شاہ کے علاوہ کوئی چیف جسٹس قبول نہيں

وکلا کا 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان

وکلا کا 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ وکیل رہنماؤں نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔ سینیئر وکیل حامد خان نے کہا کہ آئینی ترمیم ماورائے آئین اور عدلیہ پر حملہ ہے، سب کا اتفاق ہے کہ اسے روکیں گے۔ جسٹس منصور علی شاہ کے علاوہ کوئی چیف جسٹس قبول نہيں، نیشنل ایکشن کمیٹی بنا رہے ہیں، جیسے 2002ء اور 2007ء میں بنائی تھی، سارے پاکستان میں احتجاج کی کال دیں گے، انھوں نے 25 اکتوبر کو وکلا کی طرف سے یوم نجات منانے کا بھی اعلان کیا۔

کوئٹہ میں وکیل رہنماء علی احمد کرد نے کہا کہ وکلا ایکشن کمیٹی 26 اکتوبر کے بعد اجلاس میں لائحہ عمل کا اعلان کرے گی، آئینی ترمیم کو چیلنج کريں گے، سڑکوں پر دمادم مست قلندر ہوگا۔ راحب بلیدی نے کہا جنہوں ںے ترمیم کی مخالفت کی، وہ ان کی تحریک میں شامل ہو جائيں۔ لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجا نے کہا کہ اب مدافعت کے سوا کوئی راستہ نہیں۔ اگر عدالتوں میں آواز بلند نہیں کرنے دیں گے تو ہم سڑکوں پر احتجاج کریں گے۔ وکیل رہنماء لطیف کھوسہ اور عابد زبیری نے بھی آئینی ترامیم مسترد کر دیں۔
خبر کا کوڈ : 1167839
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش