اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر کے شہر راولاکوٹ میں منعقدہ کل جماعتی کانفرنس نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں منعقدہ حالیہ نام نہاد اسمبلی انتخابات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی طرف سے علاقے میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کی کوشش قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارلحق کی زیر صدارت منعقدہ کل جماعتی کانفرنس کے اختتام پر ایک اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں واضح کیا گیا کہ یہ نام نہاد انتخابات کشمیریوں کے حق خودارادیت کا متبادل نہیں ہو سکتے، بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو طاقت کے بل پر دبانے کے بجائے انہیں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی ایک آزادانہ استصواب رائے کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے دے۔ کانفرنس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے پرعزم لوگوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا جو بھارتی ظلم و جبر کے خلاف جدوجہد آزادی عزم و ہمت سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
کانفرنس میں فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی گئی اور اقوام متحدہ اور او آئی سی پر زور دیا گیا کہ وہ مداخلت کر کے فلسطینیوں کی نسل کشی رکوائیں۔ رہنمائوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
کانفرنس میں بھارت کی جانب سے آزاد کشمیر میں بدامنی پھیلانے کی کوششوں کی شدید مذمت کی گئی اور کنٹرول لائن کا دفاع کرنے والی پاکستانی مسلح افواج کی قربانیوں کو سراہا گیا۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ کشمیری پاک فوج کو اپنا محافظ سمجھتے ہیں جبکہ قابض بھارتی فوج کو ظالم و جابر جو مقبوضہ علاقے میں نہتے لوگوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔
کانفرنس کے شرکاء نے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی مسلح افواج کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں۔
اعلامیے میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔