اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ عصر حاضر میں ہم سب پر جہاد تبیین فرض ہو چکا ہے۔ رہبر مسلمین اپنے کئی خطبات میں جہاد تبیین کی ضرورت اور اہمیت کو واضح کر چکے ہیں۔ حق و باطل کے اس معرکے میں لوگوں کی اکثریت آج بھی حقائق سے ناواقف ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسجد نبوی جیکب آباد اور اسٹار اکیڈمی میں درسی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ عالمی استکبار اور صیہونی میڈیا وار کے ذریعے حقائق کو مسخ کرکے لوگوں کو گمراہ کرنا چاہتے ہیں۔ پروپیگنڈہ وار کے ذریعے اہل حق کے خلاف جھوٹ پر مبنی زہر اگلا جاتا ہے۔ انقلاب اسلامی حزب اللہ اور رہبر کبیر حضرت امام خمینی کے خلاف پروپیگنڈا کے لئے کروڑوں اربوں ڈالر خرچ کئے گئے۔ مگر دشمن کے تمام منصوبے خاک میں مل گئے۔ آج پوری دنیا میں انقلاب اسلامی اور رہبر انقلاب نور کی شمع بن کر ظلمتوں اور تاریکیوں میں ہدایت اور روشنی پھیلا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جہاد تبیین یعنی حق بات کہنا ظالم و جابر، استکبار و استعمار کے مقابلے میں حق کا علم لے کر میدان میں آنا لازم ہے۔ صحابی رسول ص حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہہ جہاد تبیین کرنے والوں کے لئے اسوہ ہیں۔ جو جنگ صفین کے حساس ترین موقع پر حق اور صداقت کا پرچم لے کر امام برحق مولا علی علیہ السلام کے ساتھ کھڑے ہو گئے، اور جہاد تبیین کے ذریعے تاریخ انسانی کے کروڑوں انسانوں کو حق کا راستہ دکھایا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ و فلسطین کے مظلوموں نے اپنے پاکیزہ لہو سے عالمی استکبار، امریکا صیہونی غاصب ریاست اسرائیل اور پوری دنیا کے منافقین کے مکروہ چہرے بے نقاب کر دیئے۔ مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں بے مثال قربانیاں دے کر حزب اللہ لبنان، انصار اللہ یمن، حشد الشعبی عراق اور اسلامی جمہوریہ ایران کے رہبر و ملت نے راہ خدا اور مظلوم کی حمایت میں ایثار و قربانی کی نئی تاریخ رقم کی ہے۔