اسلام ٹائمز۔ آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے صدر و سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے پاکستان کے میزائل پروگرام پر امریکا کی مزید پابندیوں کو متعصبانہ اور دہرا معیار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے خطے میں فوجی عدم توازن بڑھے گا، پابندیاں تعصب پر مبنی ہیں، پاکستان کی اسٹرٹیجک صلاحیت اس کی علاقائی خودمختاری کے دفاع کیلئے ہے اور جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کیلئے ہے، پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر مزید پابندیاں افسوسناک قدم ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم کانفرنسی کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مشرقی پڑوسی نے 1974ء میں ایٹمی دھماکے کیے، امریکا نے بھارت کے ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاملات کو نظرانداز کیا ہے، پاکستان کا پروگرام پاکستانی سائنسدانوں کی صلاحیتوں کی بدولت ہے، پاکستان کے پروگرام پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ طرز عمل کے باوجود کوتاہی برتی جا رہی ہے، امریکا کا جھکاؤ بھارت کی جانب نظر آ رہا ہے پاکستان کی اسٹریٹجک صلاحیتوں کا مقصد جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کو برقرار رکھنا ہے، اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا امریکی فیصلہ متعصبانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پر امریکی پابندیاں پہلی بار نہیں لگائی گئیں، جب پاکستان نے ایٹمی دھماکے کر کے عالم اسلام کی پہلی ایٹمی قوت ہونے کا اعلان کیا تو اس وقت بھی امریکا نے پاکستان پر پابندیاں لگائی تھیں، پاکستان کا ایٹمی پروگرام صرف اور صرف ملک کے دفاع کے لیے ہے۔ کسی کو پاکستان کی خودمختیاری میں دخل اندازی کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔