اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے ٹیکسٹائل اور دستکاریوں پر ٹیکس میں مجوزہ 28فیصد اضافے پر سخت تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس سے کشمیری دستکاری کا شعبہ تباہ ہو جائے گا۔ ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جی ایس ٹی میں 28فیصد اضافہ ہمارے فن کے خاتمے کا باعث بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ باغبانی، شالوں اور دستکاری پر جی ایس ٹی لگا کر ان کو تباہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ان صنعتوں نے مشکل وقت میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو سہارا دیا ہے۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے کے وزیراعلیٰ پر بھی زور دیا کہ وہ اقدامات کریں اور لوگوں کے مسائل حل کریں۔ محبوبہ مفتی کا یہ بیان جی ایس ٹی میں اضافے کی بڑھتی ہوئی مخالفت کے بعد آیا ہے، بہت سے لوگوں کو خدشہ ہے کہ ٹیکس میں اضافے سے کشمیر کی روایتی ٹیکسٹائل اور دستکاری کی صنعتوں کو نقصان پہنچے گا جس سے بے شمار کاریگروں اور چھوٹے کاروباروں کی روزی روٹی خطرے میں پڑ جائے گی۔ ٹیکس میں مجوزہ اضافہ فی الحال بھارتی ریاست راجستھان کے شہر جیسلمیر میں جی ایس ٹی کونسل کے 55ویں اجلاس میں زیر بحث ہے۔