اسلام ٹائمز۔ لبنان کی اسلامی مزاحمت حزب اللہ نے قابض صیہونی فورسز کا گھیرا تنگ کرنا شروع کر دیا ہے جو جنوبی لبنان میں دراندازی کی کوشش کر رہی ہیں۔ حزب اللہ قابض افواج کے ٹھکانوں، اڈوں، فوجی مقامات اور کالونیوں کو مسلسل میزائل لانچوں کے ذریعے نشانہ بنا رہی ہے۔ قابل اعتماد ذرائع کی رپورٹ کے مطابق سنیچر کی سہ پہر (بیروت کے مقامی وقت کے مطابق) 16:00 بجے اسلامی مزاحمت کے مجاہدین نے "مالے گولانی" بیرک پر میزائل لانچر سے بمباری کی۔ اسلامی مزاحمت کے مجاہدین نے ایک بڑے میزائل لانچر سے "دان" بستی کے جنگل میں قبضے کی جگہوں اور اجتماعات کو نشانہ بنایا۔
اسی طرح سنیچر کے روز دوپہر (2:20) بجے انہوں نے مقبوضہ شہر صفد کو میزائل لانچر سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں اسلامی مزاحمت کے مجاہدین نے "کرمیل" کالونی کو تباہ کر دیا۔ اس کے علاوہ حزب اللہ نے "ساسا" بستی کو دو "فلق 2" میزائلوں سے نشانہ بنایا۔ اسی طرح آج صبح 10:30 پر مزاحمت کاروں نے رامات ڈیوڈ بیس کو فادی 1 میزائلوں سے نشانہ بنایا۔ایک اور کارروائی میں اسلامی مزاحمت کے مجاہدین نے سنیچر کی صبح سات بجے ایک اسرائیلی مرکاوا ٹینک کو اڑا دیا جب وہ مارون جنگل کے آخر میں البات کی بلندیوں کی طرف بڑھنے کی کوشش کر رہا تھا۔ گائیڈڈ میزائل نے اسے براہ راست نشانہ بنایا، جس سے اس کا عملہ ہلاک اور زخمی ہو گیا۔
لبنان میں اسلامی مزاحمت کی طرف سے اعلان کردہ دیگر کارروائیوں میں، ہفتے کی صبح، 02:20 پر، مزاحمتی جنگجوؤں نے یارون کے علاقے خلت عبیر میں اسرائیلی قابض فوجیوں کے ایک اجتماع کو میزائل لانچر سے نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ مزاحمتی جنگجوؤں نے "کفرگلادی" میں اسرائیلی قابض فوجیوں کے ایک اجتماع کو صبح 2:15 ہر میزائل لانچر سے نشانہ بنایا۔ ساتھ ہی "کافریوال" میں اسرائیلی قابض فوجیوں کے ایک اجتماع کو میزائل لانچر سے نشانہ بنایا۔ دریں اثنا آج صبح 1 بج کر 50 منٹ پر اسلامی مزاحمت کے مجاہدین نے مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر واقع لبنان کے جنوب میں عدیسہ قصبے کے قرب و جوار میں اسرائیلی دراندازی کی کوشش کا سامنا کیا، جب مزاحمتی جنگجوؤں کی اسرائیلی فوج سے جھڑپ ہوئی۔
مزاحمت کے ایک سابقہ بیان کے مطابق جمعہ کی شام بھی اسرائیلی پیدل فوج نے ادیسہ قصبے میں میونسپلٹی کی حدود کی طرف پیش قدمی کی کوشش کی لیکن مزاحمت کاروں نے اس فورس کا سامنا کیا اور اس سے تصادم ہوا جس کے نتیجے میں ایک زوردار دھماکہ ہوا، اسرائیلی فوج اپنی صفوں میں ہلاکتوں اور زخمیوں کے ساتھ پیچھے ہٹ رہی ہے۔ دوسری جانب جنوبی لبنان میں المیادین کے نامہ نگار نے کہا، "یارون اور مارون الراس کے قصبوں کے آس پاس میں جھڑپوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ نمائندے کے مطابق ہفتے کی صبح 10 بجے مزاحمتی مجاہدین اور قابض افواج کے درمیان 5 براہ راست جھڑپیں دیکھی ہیں، جن میں سے 2 ادیسہ میں ہوئیں۔
مغربی سیکٹر کی سمت میں ایک انتہائی شدید کومبنگ آپریشن جاری ہے، اس کے علاوہ اس نے چھاپوں کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے۔ جنوبی لبنان میں اسرائیلی دراندازی کے ساتھ جھڑپوں کے آغاز سے لے کر اب تک 6 مرکاوا ٹینکوں کو اسلامی مزاحمتی میزائلوں سے تباہ کر دیا گیا ہے، رپورٹ کے مطابق قابض فوج الباط کی بلندیوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن مزاحمتی کارروائیاں اسے روک رہی ہیں۔ ادھر لبنان سے مقبوضہ کفار شوبا کی پہاڑیوں میں اسرائیلی "رمتھا" کے مقام کی طرف براہ راست فائرنگ کی گئی۔ اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ راکٹ روش پینا (صفد کے جنوب مشرق) میں گرے اور علاقے میں سائرن بج گئے۔
یہ کارروائیاں لبنان میں اسلامی مزاحمت کی جانب سے کل جمعہ کے روز اسرائیلی قبضے کے خلاف 23 مختلف فوجی کارروائیوں کے بعد کی گئیں۔ دریں اثناء حزب اللہ کے فیلڈ آفیسر نے کہا ہے کہ دشمن کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔ آج (ہفتہ کی) صبح لبنان میں اسلامی مزاحمت کے آپریشنز روم میں ایک فیلڈ آفیسر نے تصدیق کی کہ سرحد سے ملحق جنوبی دیہاتوں کے مضافات میں کچھ تصاویر اور ویڈیوز کے لیے اسرائیلیوں کی طرف سے ادا کی گئی قیمت انسانی اور مادی نقصانات کے لحاظ سے "بہت زیادہ" ہے۔
فیلڈ آفیسر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا، "آج دشمن اسرائیلی فوج کی طرف سے جنوبی لبنان کے ایک سرحدی گاؤں میں گھروں کے قریب اپنے فوجیوں کی شائع کردہ تصاویر مقبوضہ علاقوں سے درجنوں میٹر دور ایک جغرافیائی جگہ پر کھینچی گئی تھیں، جہاں جیسا کہ سب جانتے ہیں، کچھ جنوبی لوگوں نےسرحد کے قریب اپنے گھر بنائے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، "ان تصاویر کو حاصل کرنے کے لیے کہ جن کی پریشان نیتن یاہو کو اشد ضرورت ہے، 20 سے زائد صیہونی فوجی ہلاک اور زخمی ہو گئے تھے۔ جس کے بعد اس واقعے کو چھپانے کیلئے سنسرشپ مزید سخت کر دی گئی۔