0
Friday 4 Oct 2024 09:44

سپریم کورٹ کا آرٹیکل 63 اے کے حوالے سے پچھلا فیصلہ پی ٹی آئی کیلئے راستہ تھا، اے این پی

سپریم کورٹ کا آرٹیکل 63 اے کے حوالے سے پچھلا فیصلہ پی ٹی آئی کیلئے راستہ تھا، اے این پی
اسلام ٹائمز۔ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے سپریم کورٹ کے آئین کے آرٹیکل 63 اے سے متعلق فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اس پر فسطائیت کا مظاہرہ کر رہی ہے کیونکہ سپریم کورٹ کا پچھلا فیصلہ ان کو راستے بنانے کے لیے تھا۔ اے این پی کے مرکزی ترجمان انجینئر احسان اللہ خان نے سپریم کورٹ کے آرٹیکل 63 اے کے نظرثانی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کی سپریم کورٹ کے آرٹیکل 63 اے سے متعلق فیصلے پر فسطائیت ہے کیونکہ سپریم کورٹ  نےحالیہ فیصلے کے ذریعے پچھلے غلط فیصلے کو درست کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے فیصلے کا مقصد مخصوص جماعت پی ٹی آئی کے لیے راستہ نکالنا تھا، کیا ابھی جو فیصلہ آیا ہے یہ بھی اسی ڈاکٹرائن کے تحت آئی ہے، اگر درست فیصلوں کے پس پردہ مقاصد بھی کچھ اور ہوں گے تو عدالتی ساکھ پر سوال اٹھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی نیشنل پارٹی سمجھتی ہے کہ تمام عدالتی فیصلے خالص میرٹ کی بنیاد پر ہونے چاہئیں، فیصلے آئین اور پارلیمان کی بالادستی کو سامنے رکھ کر ہونے چاہیے، اگر ملک میں وفاقی آئینی عدالت ہوتی تو معاملات اس طرح نہ ہوتے۔

ترجمان اے این پی  نے کہا کہ خیبر میں پی ٹی ایم کے احتجاجی کیمپ کے خلاف پختونخوا حکومت نے بدترین فسطائیت کا مظاہرہ کیا ہے، پی ٹی آئی ایک طرف تو خود اپنے لیے احتجاج کی گنجائش مانگتی ہے اور دوسری جانب اپنی حکومت میں نوجوانوں پر احتجاج کے دروازے بند کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے دوغلے اور منافقانہ رویے سے پی ٹی آئی کب تک لوگوں کو بے وقوف بناتی رہے گی، عوام بے وقوف نہیں ہیں، پولیس کو احکامات کہاں سے ملے ہیں، سب جانتے ہیں، یہ جھوٹ نہیں چل سکتا کہ صوبے کی پولیس کو مرکز کنٹرول کررہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1164173
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش