اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر ریاست منی پور کا دورہ کرنے پر زور دیا اور مودی کو ریاستی عوام کے مسائل سننے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور انڈیا الائنس پارلیمنٹ میں پوری طاقت کے ساتھ منی پور کے مسئلہ کو اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ منی پور میں امن کی ضرورت ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پانچ منٹ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ منی پور دو حصوں میں بٹ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منی پور میں تشدد پھوٹنے کے بعد میں تیسری بار یہاں آیا ہوں، لیکن بدقسمتی سے حالات میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے، آج بھی ریاست دو حصوں میں تقسیم ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ گھر جل رہے ہیں، معصوم جانیں خطرے میں ہیں اور ہزاروں خاندان ریلیف کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کو ذاتی طور پر منی پور کا دورہ کرنا چاہیئے، ریاست کے لوگوں کے مسائل سننا چاہیئے اور امن کی اپیل کرنی چاہیئے۔ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ کانگریس پارٹی اور انڈیا الائنس منی پور میں امن کی ضرورت کو پوری طاقت کے ساتھ پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے تاکہ حکومت پر اس سانحہ کو ختم کرنے کے لئے دباؤ ڈالا جا سکے۔ منی پور کے امپھال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ریاست میں ہزاروں خاندانوں کو نقصان پہنچا ہے اور املاک کو تباہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ریاست کی صورتحال میں کچھ بہتری کی توقع کر رہا تھا لیکن مجھے یہ دیکھ کر مایوسی ہوئی کہ حالات اب بھی اس کے قریب نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ شمال مشرقی ریاست میں میتی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی تشدد میں گزشتہ سال مئی سے اب تک 200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ تشدد کے دوران سرکاری و عوامی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا ہے۔ اسی دوران ایک خاتون کو برہنہ پریڈ کروائی گئی۔ ان سب حالات کے بیچ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ریاست کا دورہ نہیں کیا۔ جس پر اپوزیشن بالخصوص کانگریس مودی پر سخت نکتہ چینی کررہی ہے۔ پارلیمنٹ میں اس مسئلہ کو زور و شور سے اٹھایا گیا۔