اسلام ٹائمز۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب قابض صیہونی فوج کا دعوی ہے کہ اس نے لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کی 80 فیصد میزائل صلاحیتیں اور 70 فیصد اسٹرٹیجک ساز و سامان و اسلحے کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے 3 ہزار 800 مجاہدین کو بھی شہید کیا ہے، غاصب صیہونی رژیم جنوبی لبنان چھوڑنے کو تیار نہیں! اس حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں عبری زبان کے معروف صیہونی اخبار ہآرٹز (Haaretz) نے انکشاف کیا ہے کہ غاصب اسرائیلی فوج حزب اللہ لبنان کے ساتھ 60 روزہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد بھی جنوبی لبنان میں اپنی موجودگی جاری رکھنے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ اسرائیلی اخبار کے مطابق قابض صیہونی فوج نے لبنان میں اپنی موجودگی برقرار رکھنے کے حوالے سے غاصب صیہونی رژیم نے، جنوبی لبنان پر لبنانی فوج کے مکمل کنٹرول کے حوالے سے جنگ بندی معاہدے پر "عدم عملدرآمد" کا بہانہ بنا رکھا ہے درحالیکہ 60 روز کے اندر لبنان سے اسرائیلی فوجی کا مکمل انخلاء بھی جنگ بندی معاہدے کی اہم شقوں میں سے ایک ہے جبکہ اس وقت قابض صیہونی فوج کی جانب سے متعدد بار کی خلاف ورزیوں کے باوجود اس معاہدے پر عملدرآمد کے تسلسل کو تقریباً 30 روز گزر چکے ہیں۔
ادھر غاصب صیہونی فوج نے لبنانی جنگ میں اپنی کامیابیوں اور جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں سے متعلق ایک بیان جاری کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ اس نے مذکورہ اقدامات "حزب اللہ لبنان کی جانب سے انجام دی گئی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں" کے جواب اٹھائے ہیں جن پر اقوام متحدہ بھی مطمئن ہے! اسرائیلی فوج نے یہ اعتراف کرتے ہوئے کہ 27 نومبر کے روز جنگ بندی کے قیام کے بعد سے لے کر اب تک اس نے 44 لبنانیوں کو شہید کیا ہے، مزید دعوی کیا ہے کہ یہ تمام لوگ حزب اللہ لبنان کے مجاہد تھے جنہوں نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تھی۔