اسلام ٹائمز۔ ترجمان برائے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان فیض اللہ فراق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان صاحب اور اسکی ٹیم کی کاوشوں سے ڈیڑھ سال کی مدت میں صوبہ بھر کے مختلف علاقوں میں 10 میگاواٹ سے زائد میگاواٹ بجلی سسٹم میں نئی شامل ہوئی ہے، چونکہ گلگت بلتستان میں لوڈشیڈنگ کا مستقل حل گزشتہ 10 برسوں سے دیکھنے کی ضرورت تھی مگر بدقسمتی سے کہنا پڑ رہا ہے کہ ماضی میں اس شعبے کو نیک نیتی کے ساتھ نہیں دیکھا گیا، افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ حاجی گلبر خان اور اسکی ٹیم کو مردہ منصوبوں کا قبرستان ملا تھا، مردہ منصوبوں میں جان ڈالتے ہوئے انکی تکمیل موجودہ حکومت جس انداز سے کر رہی ہے اسکی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔
ترجمان نے کہا کہ 6 میگاواٹ کارگاہ، ڈھائی میگاواٹ نومل، 1 میگاواٹ استور اور 1 میگاواٹ شیر قلعہ موجودہ حکومت کے کارناموں میں شامل ہے۔ حکومت عوامی مسائل کے حل پر یقین رکھتی ہے، بجلی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے لیکن بجلی کے مستقل منصوبے وقت طلب ہیں، موجودہ حکومت اپنی بساط سے بڑھ کر لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے کوشاں ہے، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نیک نیتی کے ساتھ خطے کی تعمیر و ترقی اور پروگریسو اصلاحات کے سلسلے میں متحرک ہے۔