اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی اور چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی نے واضح کیا ہے کہ افغانستان کے امن کی طرح پاکستان کو بھی اپنے گھر میں امن عزیز ہے غیر قانونی افغانیوں کو نکالنے کا مقصد محض اپنے گھر کی صفائی کرنا ہے جس کیلئے رجسٹرڈ افغان مہاجرین اور افغان حکومت کو پاکستانی حکومت کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے, پاکستانی علماء نے آرمی چیف سے ملاقات کے دوران پیغام پاکستان جیسی دستاویزات پر مکمل تعاون کے عزم کو دہراتے ہوئے ریاستی اداروں کے علاوہ کسی بھی گروہ کی مسلح جدوجہد کو حرام قرار دیا اور ریاست کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا, غزہ کی صورتِ حال پر پاکستانی حکومت تمام دوست ممالک سے رابطوں میں ہے, پاکستان نے فلسطین کی امداد کو دو گنا کر دیا ہے, جس میں مزید اضافہ بھی کیا جا سکتا ہے. ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ منظور الاسلامیہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر مولانا اسداللہ فاروق، پیر ابراہیم خلیل، مولانا اسلم صدیقی، مولانا اسلم قادری، قاری عبدالحکیم، قاری عبدالماجد، قاری کفایت اللہ، مولانا مبشر رحیمی سمیت دیگر علماء کرام کی بڑی تعداد بھی موجود تھی.
حافظ طاہر اشرفی نے اس پروپیگنڈہ کی سختی سے تردید کی جس میں کہا جا رہا ہے کہ آرمی چیف اور علماء کے درمیان سیکورٹی شیشہ لگایا گیا تھا. حافظ طاہر اشرفی نے واضح کیا کہ ایسا پروپیگنڈہ کرنے والے پاکستان کے دشمن ہیں جن کا کام ملک کے اندر انتشار کو فروغ دینا ہے, آرمی چیف نے نا صرف تمام علماء کرام سے کھل کر ملکی حالات پر اظہار خیال کیا بلکہ فردا فردا تمام علماء کرام کے پاس جاکر ان کی خیریت دریافت کی تھی اور علماء کرام نے بھی آرمی چیف کے ملکی معیشت کی بہتری اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی تھی, اس دوران علماء کرام نے پیغام پاکستان کے بیانیے پر آرمی چیف کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا.
حافظ طاہر اشرفی نے وزارت داخلہ اور ایف آئی اے حکام نے اپیل کی کہ وہ سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کے خلاف اور پاکستانی ساکھ کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے خلاف کارروائی کرے. افغان مہاجرین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشتگردی کے جتنے بھی حالیہ واقعات ہوئے اس میں افغان شہریوں کی بڑی تعداد ملوث پائی گئی, جب اس بارے افغان حکام کو کارروائی کیلئے کہا جاتا تو ہمیں جواب ملتا کہ پاکستان اپنے گھر کی صفائی کرے اس لئے حکومت پاکستان غیر رجسٹرڈ اور غیر قانونی افغانیوں کو پاکستان سے نکال کر اپنے گھر کی صفائی کر رہی ہے, جبکہ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی ماضی کی طرح مہمان نوازی جاری رکھی جائے گی. انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک کسی دوسرے ملک کے شہری کو غیر قانونی رہنے کی اجازت نہیں دے سکتا, اس لئے غیر رجسٹرڈ اور غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو پاکستان سے نکالنا ہمارا حق ہے.
ایک سوال کے جواب میں حافظ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان حکومت کے ساتھ بھی مکمل رابطے میں ہے, اسوقت بھی افغانستان کا ایک وفد پاکستانی حکام سے ملاقاتیں کر رہا ہے, ہمیں رجسٹرڈ افغان مہاجرین سے کوئی شکایت نہیں, وہ ماضی کی طرح پاکستان میں مزید قیام کر سکتے ہیں, غزہ کی صورتحال کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ غزہ کی صورتِ حال پر حکومت کا مؤقف قائدِ اعظم محمد علی جناح والا ہے۔ ہم اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتے اور فلسطین پر اسرائیلی بربریت کی بھر پور مذمت کرتے ہیں, اس حوالے حکومت پاکستان نے او آئی سی اور اقوام متحدہ میں بھر پور آواز اٹھائی ہے, پاکستانی وزیر اعظم اور آرمی چیف غزہ کی صورتحال پر مکمل نظر رکھے ہوئے ہیں, سعودی عرب سمیت دوست ممالک کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں, پاکستان نے فلسطینی بھائیوں کیلئے امداد کو دو گنا کر دیا ہے, اس میں ضرورت کے مطابق مزید اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔