اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے خبر رساں ادارے فارس نیوز کے مطابق فرانسیسی مجلے "لوفیگارو" نے رپورٹ کیا ہے کہ مغربی ایشیاء کے مسلم ممالک میں فرانس کے 10 سفیروں کے ایک گروپ نے ایک خط لکھ کر صیہونی حکومت کی حمایت میں صدر ایمانوئل میکرون کے متعصبانہ موقف پر احتجاج کیا ہے۔ اس خط میں 10 فرانسیسی سفیروں نے تنقید کی، جسے انہوں نے "اسرائیل فلسطین جنگ کے حوالے سے فرانس کے روایتی متوازن موقف سے میکرون کی دستبرداری" قرار دیا۔ ان سفیروں نے جہان عرب کے حوالے سے جدید دور میں فرانس کے روایتی سفارتی موقف سے میکرون حکومت کے انحراف کو ایک بے مثال واقعہ قرار دیا۔ "المیادین" ویب سائٹ کے مطابق یہ خط براہ راست فرانسیسی وزارت خارجہ اور اس کے بعد الیزہ پیلس کو بھیجا گیا تھا اور اس میں سفارتی بغاوت کا پیغام بھیجا گیا تھا۔
فیگارو کے مطابق اس خط میں لکھا گیا ہے کہ ہمارے لوگ محسوس کرتے ہیں کہ ہم اپنے آپ کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ انسانیت پر مبنی ہماری گفتگو ہمارے طرز عمل سے متصادم ہے۔ حالیہ دنوں میں فرانسیسی صدر نے غاصب صیہونی حکومت کی "غیر متزلزل حمایت" کا پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔ مقبوضہ علاقوں کے اپنے حالیہ دورے کے دوران، میکرون نے دعویٰ کیا کہ وہ حماس کو بھی نشانہ بنانے کیلئے داعش دہشت گرد گروپ کے خلاف لڑنے والے کثیر القومی اتحاد کی حمایت کرتے ہیں۔ صیہونی حکومت کے جنگی جرائم میں سے کسی کا ذکر کیے بغیر، انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ "یہودی ریاست کے اپنے دفاع کے حق" کے بارے میں اپنے بیانات پر دوبارہ زور دے رہے ہیں۔
صیہونی حکومت کی حمایت میں اپنے موقف کی وجہ سے، میکرون کو اپنے ملک کے سفارت کاروں کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے، جو عرب اور اسلامی ممالک میں فرانس کی شبیہ کو نقصان پہنچنے سے پریشان ہیں۔ صیہونی حکومت کے خلاف مزاحمتی قوتوں کی جانب سے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے چند ہفتوں میں فرانس کے مختلف شہروں میں فلسطینیوں کی حمایت اور اس صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت میں بڑے بڑے مظاہرے دیکھنے میں آئے۔ دوسری جانب فرانسیسی پولیس نے ان مظاہروں کو دبانے کی پالیسی، اپنی حکومت کی طرف سے فلسطین کی حامی تحریکوں پر پابندی کے حکم کی بنیاد پر اپنائی ہے۔