اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں سرکاری گاڑیاں بدستور سابق وزیراعلیٰ، اسپیکر، ڈپٹی سپیکر، اراکین اسمبلی، وزراء اور دیگر حکومتی عہدیداروں کے زیر استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ محکمہ ایکسائز اینڈٹیکسیشن کے ڈائریکٹر جنرل کو جاری مراسلے میں کہا گیا کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا معاملہ کا سختی سے نوٹس لینے اور کئی بار متنبہ کرنے کے باوجود گاڑیاں واپس کیوں نہیں لی گئیں اور کیوں یہ گاڑیاں غیر مجاز افراد اور سیاسی لوگوں کے زیر استعمال ہیں؟ مراسلے میں کہا گیا کہ 24 گھنٹوں کے اندر سابق وزیراعلیٰ، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، سینیٹرز، اراکین قومی وصوبائی اسمبلی سے واپس لی جائیں اور اس ضمن میں رپورٹ پیش کی جائے تاکہ حکام بالا کو پیش کی جاسکے۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا اسمبلی کو 18 جنوری 2023ء کو تحلیل کیا گیا جس کے ایک ہفتے کے اندر نگران وزیراعلیٰ کا تقرر بھی کردیا گیا، جس کے بعد اس وقت کے تمام حکومتی عہدیدار سابقہ ہوگئے جنہیں سرکاری گاڑیاں استعمال کرنے کی اجازت نہیں تھی۔