اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر رحمۃ للعالمین فاؤنڈیشن کے زیراہتمام ٹیگور ہال سرینگر میں ایک روزہ "سالانہ رحمۃ للعالمین کانفرنس" کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں جموں و کشمیر کے جید علماء کرام، مفتیان عظام، دانشور حضرات اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کانفرنس میں جن سرکردہ علماء اور دانشور حضرات نے مذکورہ موضوع کی مناسبت سے اپنے خیالات کا اظہار کیا، ان میں خاص طور پر ڈاکٹر سمیر شفیع صدیقی، مولانا مسرور عباس انصاری، مولانا مفتی مدثر احمد قادری، مولانا غلام محمد گلزار، مولانا عاشق حسین، مولانا سید علی اصغر، مولانا سید رفاقت حسین، مولانا سید مجتبیٰ، مولانا مومن حسین، مولانا ہلال احمد ملک، مولانا گلزار احمد میر، سید اشتیاق گیلانی، ڈاکٹر مہجبینہ نبی اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔ اجلاس کی صدارت رحمۃ للعالمین فاؤنڈیشن کے چیئرمین شیخ فردوس علی اور نظامت کے فرائض محمد حسین زالپوری نے انجام دیئے۔ مقررین نے سیرت رسول اللہ (ص) پر مفصل روشنی ڈالی جبکہ علماء کرام نے جموں و کشمیر کی سماجی اور معاشرتی صورتحال کے تناظر میں اس طرح کے اجلاس اور کانفرنسز کشمیر کے ہر ضلع میں منعقد کرنے کی ضرورت کو حالات کا ناگزیر تقاضا قرار دیا۔
مقررین کہا کہ آج کشمیری سماج جس ابتر صورتحال سے دوچار ہے اور ایک طرف منشیات، نشہ آور چیزیں، شراب اور متعدد سماجی بیماریوں نے پورے سماج کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور دوسری طرف چند موقعہ پرست عناصر یہاں کی مسلکی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ماحول کو زک پہنچانے کی مذموم کوششوں میں لگے ہیں۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا ان تمام برائیوں اور عوامل کے خلاف متحدہ طور پر جدوجہد کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ اس حوالے سے رحمۃ للعالمین فاؤنڈیشن کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شیخ فردوس علی نے سماجی برائیوں کے خلاف جس ریاست گیر مہم کا آغاز کیا ہے، وہ ہر لحاظ سے قابل ستائش ہے۔ آخر پر شیخ فردوس علی نے اس بات پر زور دیا کہ من حیث القوم ہم آج جن شدید مسائل، مصائب اور مشکلات سے دوچار ہیں ان کا تقاضا ہے کہ ہم اتحاد کے علم کو تھامے رکھیں اور شرپسند عناصر کے عزائم کو ناکام بنائیں۔