متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کا دل کو چھولینے والا اقدام، کراچی ڈان سنڈروم پروگرام کے 22 بچوں کا وزیراعلی ہاؤس میں استقبال کیا۔ دورہ وزیراعلی سندھ کی دعوت پر کیا گیا جس کا مقصد بچوں کو منفرد اور یادگار تجربہ فراہم کرنا تھا۔ بچے، کے ایس ڈی پی کے شریک بانی اور سی ای او تابش شہزاد کے ہمراہ آئے، وزیراعلی نے گرمجوشی سے استقبال کیا، انہوں نے بچوں کو وزیراعلی ہاؤس کی تاریخی عمارت کا دورہ کرایا اور بتایا کہ عمارت 100 سال سے زیادہ قدیم ہے۔ دورے کے دوران وزیراعلی سندھ نے بچوں کے ساتھ خوشگوار گفتگو کی اور ان سے دریافت کیا کہ آپ میں سے کون وزیراعلی بننا چاہتا ہے؟ اکثر بچوں نے ہاتھ اٹھا کر اپنے خواب کا اظہار کیا تاہم بے بی دعا اعتماد کے ساتھ اٹھیں اور بتایا کہ وہ وزیراعلی بننا چاہتی ہیں۔
بچوں کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ نے ہر ایک بچے کو باری باری اپنی کرسی پر بٹھایا، خود قریب دوسری کرسی پر بیٹھے رہے اور کہا کہ اگر آپ وزیراعلی بنیں گے تو ہم آپ کے معاونین بن جائیں گے جس پر تمام بچوں کے چہروں پر مسکراہٹ پھیل گئی۔ ایک بچی نے کرسی پر بیٹھتے ہی جوش سے کہا کہ میں وزیراعلی بن گئی جبکہ ایک نے وزیراعلی کی ڈیسک سے اپنے والدین کو فون بھی ملادیا۔ بچوں نے وزیراعلی ہاؤس کی گیلری کا بھی دورہ کیا جہاں سابق وزرائے اعلی کی تصاویر آویزاں ہیں۔ یہ تجربہ اس وقت یادگار ہوگیا جب بے بی دعا کو آج کی وزیراعلی قرار دے کر کانفرنس ہال میں باقاعدہ اجلاس کی صدارت کرائی گئی۔ اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک اور قومی ترانے سے کیا گیا۔ پرنسپل سیکریٹری آغاز واصف نے بےبی دعا کو سندھ کی آبادی، تعلیم اور گورننس سے متعلق بریفنگ دی۔ اپنے عہدے کو سنجیدہ لیتے ہوئے بے بی دعا نے اپنی کابینہ کو ہدایت کی کہ پاکستان کو صاف رکھا جائے۔
وزیراعلی مراد علی شاہ نے ہدایات کی حمایت کی اور یقین دلاتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی مس دعا ہم آپ کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ہر شہر اور پاکستان کو صاف ستھرا رکھیں گے۔ ایک اور بچی اینجلا نے وزیراعلی سندھ سے کہا کہ ملک ترقی کیسے کرسکتا ہے۔ مراد علی شاہ نے جمہوریت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک جمہوریت سے خوشحال ہوگا۔ دورے کا اختتام بچوں کے وزیراعلی کی کرسی پر تصاویر بنوانے اور تحائف وصول کرنے سے ہوا۔ جب بچوں نے اجازت چاہی تو وزیراعلی سندھ نے ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کے خوشی بھرے قہقہے سالوں تک وزیراعلی ہاؤس کے احاطے میں گونجتے رہیں گے۔ دورہ اس بات کی یاد دہانی تھا کہ خصوصی بچے بھی برابر کے مواقع کے حقدار ہیں تاکہ وہ بھی بڑے بڑے خواب دیکھ سکیں۔