اسلام ٹائمز۔ شمالی غزہ میں اسرائیل افواج کی جانب سے آزمائے گئے نام نہاد "جنرلز پلان" کے منصوبہ ساز نے صیہونی حکومت کی حکمت عملی کی ناکامی اور شکست کا اعتراف کیا ہے۔ عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کونسل کے سابق سربراہ اور "جنرلز پلان" کے معمار جیورا ایلنڈ نے غزہ جنگ میں صیہونی حکومت کی فوجی حکمت عملی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ تل ابیب کیطرف سے مقاصد کے حصول کے لیے فوجی دباؤ کی حکمت عملی ناکام ہوچکی ہے۔ الجزیرہ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ایک روایتی حکمت عملی کا انتخاب کیا تھا، جس میں صرف فوجی دباؤ پر توجہ مرکوز کی گئی تھی، جو ایک بڑی غلطی ہے
اپنے بیان میں صیہونی جنرل نے کہا ہے کہ اس حکمت عملی میں اس بات کو مدنظر نہیں رکھا گیا کہ حماس اس قسم کے دباؤ سے نمٹنے کے لیے 15 سال سے خود کو تیار کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک اور غلطی جو اسرائیل نے کی وہ جنگ کے بعد غزہ کے مستقبل کے لئے ایک واضح سیاسی منصوبہ تیار کرنے میں ناکامی تھی۔ ایلنڈ نے زور دے کر کہا ہے کہ جنگ کے مقاصد اور ان کے حصول کے لئے اختیار کیے گئے مناسب ذرائع کے درمیان تعلق کا مؤثر جائزہ لیے بغیر جنگ میں جانا تاریخ کی ایک کلاسیکی غلطی شمار ہوتی ہے اور یہی ہمارے ساتھ ہوا ہے۔ انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ اسرائیل کو مستقبل کی جنگوں میں اپنی فوجی اور سیاسی حکمت عملی کا ازسرنو جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔