اسلام ٹائمز۔ قطر نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے مذاکرات اور اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی رہائی کے معاہدے کے حوالے سے قاہرہ اور دوحہ کی ثالثی میں ابھی بھی بات چیت جاری ہے۔ تاہم یہ پیش گوئی کرنا ممکن نہیں ہے کہ کب کوئی معاہدہ طے پائے گا۔ قطری وزارت کے ایک بیان کے مطابق یہ بات وزیراعظم کے مشیر اور قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد بن محمد الانصاری نے دارالحکومت قاہرہ میں ایک پریس کانفرنس میں کہی۔ غزہ کی پٹی میں قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کے لیے بالواسطہ بات چیت کے حوالے سے الانصاری نے کہا کہ دوحہ میں تکنیکی سطح پر بات چیت ابھی جاری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قاہرہ میں دوسرے آپشنز پر بات چیت ہو رہی ہے۔ اس تناظر میں مصر کے ساتھ ہم آہنگی جاری ہے۔ کوئی بھی وہاں معاہدے تک پہنچنے کے لیے کسی مخصوص وقت کی پیش گوئی نہیں کر سکتا۔ شام کے بارے میں الانصاری نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ قطر کی طرف سے شام پر سے بین الاقوامی پابندیاں جلد از جلد ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ وہ شامی عوام تک مختلف شکلوں میں امداد کے داخلے میں رکاوٹ نہ بنیں۔ دوسری جانب قابض اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ مذاکراتی ٹیم ایک اہم ہفتے کے مذاکرات کے بعد منگل کو قطر سے واپس آئے گی تاکہ حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر اندرونی مشاورت کی جا سکے۔