اسلام ٹائمز۔ ملائیشیا کے وزیر برائے اعلی تعلیم زمبری عبدالقادر نے اپنے وفد کے ہمراہ آج ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کے ساتھ ملاقات و گفتگو کی ہے۔
قاہرہ میں D8 اجلاس کے موقع پر ہونے والی اس ملاقات میں ایرانی وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان استوار اچھے و دوستانہ تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ایران کے خلاف عائد مغرب کی ظالمانہ پابندیوں کے باوجود سائنس و ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کی ترقی پر روشنی ڈالی اور دونوں ممالک کے درمیان خاص طور پر ٹیکنالوجی، سائنس، ثقافت، صنعت و تجارت کے شعبوں میں باہمی تعلقات کے فروغ کا خیرمقدم کیا۔ سید عباس عراقچی نے امید ظاہر کی کہ مشترکہ اقتصادی کمیشن کے نئے دور کے انعقاد اور باہمی معاہدوں و مفاہمت کی یادداشتوں پر عملدرآمد سے، ہم باہمی تعلقات میں مزید توسیع کا مشاہدہ کریں گے۔
خطے میں رونما ہونے والی حساس تبدیلیوں کے اہم لمحات میں ڈی 8 ممالک کے سربراہی اجلاس کے انعقاد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے غزہ، لبنان و شام کے خلاف جاری غاصب صیہونی رژیم کی گھناؤنی جارحیت و انسانیت سوز جرائم سے مقابلے کے لئے اہم اسلامی ممالک کے درمیان اتفاق رائے و ہم آہنگی پر تاکید کی اور اسے انتہائی ضروری قرار دیا۔
ادھر ملائیشیا کے وزیر برائے اعلی تعلیم نے بھی ایران و ملائیشیا کے درمیان دیرینہ و اچھے تعلقات کی طویل تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان بالخصوص تعلیمی و یونیورسٹی سطح کے باہمی تعلقات میں توسیع پر مبنی اپنے ملک کی خواہش و کوششوں پر تاکید کی۔ زمبری عبدالقادر نے مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت کے لئے ملائیشیا کی حکومت و عوام کی خصوصی کوششوں پر بھی زور دیا اور فلسطینی عوام کی حمایت کے لئے اسلامی ممالک کے درمیان اتفاق رائے و مشورت کو اہم قرار دیا۔