اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دنیا بھر کے پہاڑوں کو موسمیاتی تبدیلی، جنگلات کٹائی و دیگر غیر پائیدار طرز عمل کے بڑھتے چیلنجز کا سامنا ہے، نوجوان تحفظ کیلئے کردار ادا کریں، کمیونٹیز کے تحفظ اور ترقی کیلئے خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے پہاڑی علاقوں میں محفوظ، موسمیاتی تبدیلی سے مزاحم کمیونٹیز کی تعمیر کر رہے ہیں۔ پہاڑوں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم عالمی برادری کے ساتھ مل کر زمین پر پہاڑوں اور ان سے جڑے لاکھوں لوگ، جن کی زندگیاں ان شاندار مناظر سے جڑی ہوئی ہیں، کی اہمیت اجاگر کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالی نے ہمارے پیارے ملک کو درجنوں برف پوش اور سرسبز اونچی چوٹیوں سے نوازا ہے، ہماری یہ سرزمین دنیا کی 16بلند ترین پہاڑی چوٹیوں میں سے 8 چوٹیوں کا مسکن ہے، کے۔ٹو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی اور نانگا پربت دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی کے علاوہ 7000 سے زیادہ گلیشیئرز جو قطبی خطوں سے باہر برف کا سب سے بڑا ذخیرہ ہیں، پاکستان میں ہی واقع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہاڑ جنہیں اکثر دنیا کے 'واٹر ٹاورز' کہا جاتا ہے، میٹھے پانی اور صاف ہوا جیسے ضروری وسائل کا ذریعہ ہیں، دنیا بھر کے پہاڑوں کو موسمیاتی تبدیلی، جنگلات کی کٹائی اور دیگر غیر پائیدار طرز عمل کے بڑھتے ہوئے چیلنجوں کا سامنا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ رواں سال پہاڑوں کے عالمی دن کا موضوع 'پہاڑوں کی پائیداری کیلئے حل جدت، موافقت، نوجوان اور مستقبل' مشترکہ کوششوں، اختراع، مقامی دانش کے احترام اور پہاڑوں کے تحفظ کیلئے پائیدار حل تلاش کرنے میں نوجوانوں کی فعال شمولیت کی یاد دہانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پہاڑوں کی حفاظت کے لئے کئی دہائیوں سے کام کر رہا ہے، اس سلسلے میں نیشنل مانٹین کنزرویشن سٹریٹجی سے لے کر ماحولیاتی سیاحت کے فروغ اور پائیدار ترقی کے اہداف پر توجہ مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے جدید حل جیسا کہ ارلی وارننگ سسٹمز، زمین کے انحطاط کو روکنے کے لئے بائیو انجینئرنگ تکنیک اور سیلاب سے بچاؤ کیلئے پائیدار تعمیرات کے ذریعے ہم خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے پہاڑی علاقوں میں محفوظ اور موسمیاتی تبدیلی سے مزاحم کمیونٹیز کی تعمیر کر رہے ہیں تاکہ ہماری کمیونٹیز محفوظ بھی رہیں اور ترقی بھی کریں۔