اسلام ٹائمز۔ ابھی کچھ دیر قبل شام پر مسلط مسلِ٘حین کے شعبہ سیاسی نے ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے بتایا کہ ہم نے عراق، بحرین، عمان، مصر، متحدہ عرب امارات، اردن، سعودی عرب، اور اٹلی کے سفیروں سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات انتہائی مثبت رہی اور مذکورہ ممالک کے سفراء نے شام کی نئی حکومت کے ساتھ چلنے کی یقین دہانی کروائی۔ اس بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دوحہ آئندہ چند روز میں دمشق میں اپنے سفارت خانے کا افتتاح کرے گا۔ نیز دمشق کا بین الاقوامی ایئرپورٹ آئندہ چند روز میں دوبارہ سے پروازوں کی بحالی شروع کر دے گا۔ مسلِ٘حین کے شعبہ سیاسی نے بتایا کہ اس وقت دمشق ائیر پورٹ پر تعمیر و تنصیب کا کام جاری ہے۔
واضح رہے کہ شام کے متحارب گروہوں نے رواں ہفتے اتوار کی صبح دمشق کا کنٹرول سنبھال لیا۔ جس کے بعد شام کی مسلح افواج کے ترجمان نے باضابطہ طور پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کا اعلان کیا۔ دوسری جانب سوموار کے روز شام میں عبوری حکومت کی ذمہ داری "محمد البشیر" کو سونپی گئی۔ محمد البشیر آئندہ سال مارچ کے مہینے تک شام کے عبوری وزیراعظم ہوں گے۔ یاد رہے کہ شامی مسلح گروہ "تحریر الشام" نے 27 نومبر 2024ء کو متعدد مسلح گروہوں اور بعض ممالک کی حمایت سے حلب کے جنوب مغرب اور شمال مغربی علاقوں سے بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے لیے تحریک شروع کی۔