اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان بورڈ آف انویسٹمنٹ کے چیئرمین فتح اللہ خان نے کہا ہے کہ حفیظ الرحمن کان کھول کر سن لیں، میرے 4 سالہ دور میں 5 ارب 40 کروڑ کی اے ڈی پی ہے، پانچ سال تک بطور چیئرمین حفیظ الرحمن بورڈ آف انویسمنٹ کا امیدوار رہا، حفیظ مسلم لیگ نون کا صدر بھی نہیں رہے، بے روزگاری سے تنگ آکر چلا رہے ہیں، صرف ٹھیکیداری کرنا لیڈر کا کام نہیں، الیکشن کے لیے مجھے کسی سیاسی جماعت کی ضرورت نہیں۔ فتح اللہ خان نے گلگت میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعلی حفیظ الرحمن پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب حفیظ الرحمن وزیراعلیٰ تھے تب تو علاقے کے ترقیاتی کام یاد نہیں آئے، آج حکومت سے باہر ہیں تو گلگت کی ترقی بڑی یاد آئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موصوف کہہ رہے ہیں کہ گزشتہ 4 سال میں حلقے میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوئے، حفیظ الرحمن کان کھول کر سن لیں میرے 4 سال کے دور میں جگلوٹ سے کشروٹ کے مختلف محلوں میں 5 ارب 40 کروڑ کی اے ڈی پی ہے، اگر زمینی حقائق پر 5 ارب 40 کروڑ کے کام ثابت نہ کر سکا تو سیاست چھوڑ دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ حفیظ نے لالچ میں حاجی گلبر کو سادہ سمجھ کر وزارت اعلیٰ کے لئے سپورٹ کیا تھا، اسکو آج پتہ چلا ہے کہ گلبر خان خاموش طبیعت کے سیاستدان ہیں، گزشتہ 4 سال سے حفیظ الرحمن چیئرمین انوسٹمنٹ بورڈ کے عہدے کیلئے حاجی گلبر کے پاس جرگہ بھیجتے رہے مگر وزیراعلیٰ کے انکار پر مخالفت شروع کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم حفیظ الرحمن کی کرپشن کا ہر دروازہ بند کریں گے، حفیظ 4 سال سے بے روزگار ہیں، اس لئے ہر روز چلا رہے ہیں۔ انہوں نے حفیظ الرحمن پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میرے 4 سالہ دور اقتدار میں جگلوٹ سے کشروٹ، نگرل، مجینی محلہ، خومر، سونیکوٹ، مناور، پڑی بنگلہ سمیت تمام حلقے میں پانی کے منصوبے، بجلی، روڑ میٹلنگ کے منصوبوں پر کام جاری ہے