اسلام ٹائمز۔ سربراہ تحریک لبیک پاکستان حافظ سعد حسین رضوی نے کہا کہ مہنگائی اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ شہباز حکومت کے مہنگائی میں کمی اور معیشت کی بہتری کے دعوے زمینی حقائق کے برعکس ہیں۔ معاشی اشاریے، مثبت خساروں پر قابو، زرمبادلہ اور برآمدات میں اضافے کے باوجود مہنگائی میں رتی بھر کمی نہیں ہوئی۔ اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافے نے متوسط اور کم آمدنی والے طبقات کو بری طرح متاثر کیا ہوا ہے۔ غربت و افلاس سے ستائے عوام حکومتی پالیسیوں سے تنگ اور ریلیف کی آج بھی منتظر ہے۔ قابض حکمرانوں کے شاہانہ پروٹوکول اور آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کا خمیازہ غریب عوام بھگت رہے ہیں۔ لاہور میں پارٹی رہنماوں سے گفتگو میں اُنہوں نے کہا کہ حکمران طبقہ اور اپوزیشن کو عوام کی پریشانیوں اور دکھوں سے کوئی غرض نہیں سب اقتدار حاصل کرنے یا پھر اقتدار پر مسلط رہنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ایٹمی طاقت ہونے کے باوجود پاکستان کا شمار پسماندہ اور غریب ملکوں میں ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دو فیصد پاکستانی نصف قومی دولت پر قابض ہیں جبکہ 47 فیصد پاکستانی غربت کی لکیر سے بھی نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ حافظ سعد حسین رضوی کا مزید کہنا تھا کہ اگر حکومتی دعوے حقائق پر مبنی ہیں تو عوام کو اس کے ثمرات کیوں نہیں مل رہے۔ بجلی،پانی اور سوئی گیس کے بلوں کی ادائیگی اب بھی غریب آدمی کیلئے وبال جان بنی ہوئی ہے۔ سمجھ سے بالاتر ہے کہ وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کس بنیاد پر مہنگائی میں کمی کے دعوے کرتے پھر رہے ہیں۔ موجودہ حکمران عوام کے ووٹوں سے نہیں بلکہ زبردستی عوام پر مسلط کیے گئے ہیں۔ مسلط شدہ فارم 47 کے ذریعے اقتدار میں آنے والوں کا سورج جلد غروب ہونیوالا ہے۔