0
Sunday 8 Dec 2024 13:04

ہندوتوا ایک بیماری ہے جس نے لاکھوں ہندوستانیوں کو متاثر کیا ہے، التجا مفتی

ہندوتوا ایک بیماری ہے جس نے لاکھوں ہندوستانیوں کو متاثر کیا ہے، التجا مفتی
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے "ہندوتوا" کا ذکر کرتے ہوئے سخت تبصرہ کیا ہے۔ جس کی وجہ سے سیاست تیز ہوگئی ہے۔ التجا مفتی نے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں دو سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا اور انہیں دونوں سیٹوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی خاتون لیڈر التجا مفتی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ سب دیکھ کر بھگوان رام بھی بے بسی اور شرم سے سر جھکا لیں گے کہ ان کا نام لے کر نابالغ مسلمان بچوں کو صرف اس لئے چپل سے مارا جا رہا ہے کیوںکہ انہوں نے رام کا نام لینے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوتوا ایک بیماری ہے، جس نے لاکھوں ہندوستانیوں کو متاثر کیا ہے اور بھگوان کے نام کو داغدار کیا ہے۔

درحقیقت شیریں خان نامی یوزر کی جانب سے ایکس پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے، جس میں لکھا گیا ہے کہ مسلم نابالغ لڑکوں پر وحشیانہ حملہ کیا گیا اور انہیں "جئے شری رام" کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا گیا، ان مجرموں کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں ہوئی۔ سوشل میڈیا پر وائرل اس ویڈیو میں ایک لڑکا نابالغ بچوں کو چپلوں سے خوب مار رہا ہے اور روتے ہوئے بچے جئے شری رام کے نعرے لگا رہے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو مدھیہ پردیش کے رتلام ضلع کا ہے لیکن ہماری طرف سے اس ویڈیو کی صداقت کی تصدیق نہیں ہو رہی ہے اور نہ ہی اس ویڈیو کی ٹائمنگ کے حوالے سے کوئی تصدیق ہوئی ہے۔

بتا دیں کہ اس سے قبل تمل ناڈو کے نائب وزیراعلٰی ادے نیدھی اسٹالن نے ہندوتوا پر بیان دے کر سیاسی تنازعہ کو جنم دیا تھا۔ گزشتہ سال چنئی میں منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا "جس طرح ہمیں ڈینگو، مچھر، ملیریا یا کورونا وائرس کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، اسی طرح ہندوتوا کو بھی ختم کرنے کی ضرورت ہے، کچھ چیزوں کی مخالفت نہیں کی جا سکتی، بلکہ انہیں ختم کرنا چاہیئے"۔
خبر کا کوڈ : 1177144
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش