اسلام ٹائمز۔ نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر کے سینئر رہنما اور بھارتی پارلیمنٹ کے رکن روح اللہ مہدی نے جنوبی کشمیر میں ریلوے لائن منصوبوں پر سخت تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبے سے مقبوضہ علاقے میں سینکڑوں ایکڑ زرعی اراضی متاثر ہو گی۔ ذرائع کے مطابق لوک سبھا میں ریلوے ترمیمی بل 2024ء پر بحث کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے روح اللہ مہدی نے مقبوضہ کشمیر میں ریلوے لائن منصوبوں کے کشمیریوں پر پڑنے والے سماجی اور معاشی اثرات کے جائزے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ریلوے لائن منصوبوں کو پروجیکٹس لینڈ ایکوزیشن ایکٹ 2013ء کی خلاف ورزی قرار دیا، جس کے تحت کسی بھی منصوبے پر کام کے آغاز سے قبل باضابطہ پبلک نوٹس اور اس کے سماجی اثرات کے جائزہ کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں سے 288 ایکڑ زرعی اراضی متاثر ہو گی جس سے 35لاکھ کشمیری کاشت کار اپنے ذریعہ معاش سے محروم ہو جائیں گے۔ انہوں نے منصوبے کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے اسے محض ایک نوآبادیاتی اقدام قرار دیا۔روح اللہ مہدی نے کہا کہ منصوبوں کی وجہ سے متاثر ہونے والی زرعی زمین مقبوضہ علاقے کی معیشت کے لیے اہم ہے کیونکہ اس میں باغات اور کھیت شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی مرضی کے برخلاف ریلوے لائن کا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بی جے پی حکومت پر زور دیا کہ وہ منصوبے سے متعلق کشمیری کاشت کاروں اور کسانوں کے خدشات کو دور کرے جن کی زرعی اراضی اور باغات اس منصوبے سے متاثر ہو رہے ہیں۔