اسلام ٹائمز۔ لبنان کے وزیرِ اعظم نے کہا کہ آج صیہونی رژیم کی طرف سے لبنان کے فوجی مرکز پر براہِ راست حملہ، جنگ بندی کے خلاف ایک خونین پیغام ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، لبنان کے عبوری وزیرِ اعظم نجیب میقاتی نے صیہونی رژیم کی طرف سے جنوب لبنان میں واقع لبنان کی فوجی چیک پوسٹ پر حملے کے ردعمل میں کہا کہ یہ حملہ، جس میں متعدد شہید اور زخمی ہوئے ہیں، ایک خونین پیغام ہے جو اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کے لیے کی جانے والی تمام کوششوں اور رابطوں کی مخالفت میں دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ براہِ راست حملہ لبنان کے فوجی اور شہریوں کے خلاف جاری تعدی کی ایک اور کڑی ہے، اور یہ سب کچھ عالمی برادری کے لبنان کے معاملے پر خاموشی کی بنا پر ہو رہا ہے۔ میقاتی نے واضح کیا کہ اسرائیل کا پیغام، کسی بھی حل کے خلاف اس کی مخالفت کا تسلسل ہے، جیسے کہ اس نے گزشتہ ستمبر میں امریکہ اور فرانس کی درخواستوں کی مخالفت کی تھی؛ اور اب ایک مرتبہ پھر لبنانیوں کے خون کے ذریعے اپنی مخالفت کو ظاہر کر رہا ہے۔
اس سے قبل خبروں میں یہ رپورٹ کیا گیا تھا کہ آج (اتوار) اسرائیل کے حملے میں جنوب لبنان میں العامریہ فوجی چوکی پر ایک لبنانی فوجی شہید ہو گیا۔ اس صیہونی توپخانہ حملے میں 15 لبنانی فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں اور حملے کی وجہ سے چیک پوسٹ کے گوداموں میں آگ لگ گئی۔