اسلام ٹائمز۔ پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ بیان میں کرم میں عوام کی خون ریزی کے المناک واقعات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کرم میں فرقہ واریت کے نام پر عوام کے خون ناحق بہانے اور املاک کی تباہی کے تمام واقعات کی ذمہ داری ریاستی سیکیورٹی اداروں پر عائد کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ چار دہائیوں کے دوران کرم میں شیعہ و سنی کے درمیان فرقہ واریت کی آگ بھڑکا کر ہزاروں پشتونوں کا خون بہایا گیا اور ہر بار بے گناہ عوام کی املاک کو بڑے پیمانے پر تباہ کیا گیا ہے۔ کرم کے عوام کے حقیقی نمائندوں نے مصالحتی جرگوں اور حکومتی حکام پر بار بار واضح کیا ہے کہ ان کے درمیان مسلک کی بنیاد پر کوئی جھگڑا اور ٹکراؤ نہیں ہے۔ کرم کے شیعہ و سنی عوام نے مری معاہدہ میں ماضی کے تمام تنازعات حل کئے ہیں۔ لیکن ریاستی اداروں نے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے بار بار فرقہ واریت کے نام پر خونریزی کے انسانیت سوز جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کرم کے خونین واقعات کا اصل سبب افغانستان پر مسلط کردہ جارحیت اور مداخلت کی استعماری جنگ ہے، کیونکہ کرم کو افغان وطن کی جغرافیہ میں خصوصی سٹریٹیجیک اہمیت حاصل ہے۔ انگریز استعمارگروں نے افغانستان پر مسلط کردہ تمام جنگوں میں کرم کو فوجی اہداف کیلئے استعمال کیا۔ اسی طرح گزشتہ چار دہائیوں کے دوران بھی کرم افغانستان کے خلاف فوجی یلغار کیلئے استعمال ہوتا رہا ہے۔ کرم کے عوام پر فرقہ واریت کی تباہ کن صورتحال مسلط کرنے کا مقصد اس اہم درہ پر سیکیورٹی اداروں کا کنٹرول قائم کرنا اور پشتونخوا وطن اور افغانستان پر مسلط کردہ استعماری جنگ کے نئے مرحلے کے اہداف حاصل کرنا ہے۔ بیان میں تمام جمہوری سیاسی پارٹیوں اور پشتون قومی جرگہ سے کرم میں امن قائم کرنے میں کردار ادا کرنے اور عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔