اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے رہنما اور رکن بھارتی پارلیمنٹ روح اللہ مہدی نے کہا ہے کہ انڈین نیشنل کانگریس یا جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر یا اور کسی رہنما کی طرف سے اسمبلی کی طرف سے خصوصی حیثیت کی بحالی کے حوالے سے منظور کردہ قرارداد کو مسخ کر کے پیش کرنے کی کوشش ناقابل قبول ہے۔ ذرائع کے مطابق روح اللہ مہدی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ قرارداد جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی غیر آئینی منسوخی کے بارے میں کشمیریوں کی ناپسندیدگی کی واضح عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرارداد میں 370 اور 35 اے کو ان کی اصل شکل میں بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ قرارداد کی غلط تشریح کرنے کی کسی بھی کوشش کو چاہے وہ انڈین نیشنل کانگریس، جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی یا پھر نیشنل کانفرنس کے کسی رکن کی طرف سے ہو، عوام مسترد کر دیں گے۔ یاد رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی اسمبلی نے گزشتہ ہفتے ایک قرارداد منظور کی جس میں علاقے کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا جو نریندر مودی کی ہندوتوا بھارتی حکومت نے 5 اگست 2019ء کو ختم کی تھی۔