اسلام ٹائمز۔ پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کے چیئرمین رانا قاسم نون نے کہا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ڈھونگ انتخابات اور بھارت کی مسلط کردہ کٹھ پتلی حکومت طویل عرصے سے جاری استصواب رائے کے کشمیریوں کے جائز مطالبے کا ہرگز متبادل نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق رانا قاسم نون نے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کے ہمراہ اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تنازعہ کشمیر کا واحد حل اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر میں استصواب رائے کے انعقاد میں ہے۔ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ جموں و کشمیر کے بارے میں اپنی پاس کردہ قراردادوں پر عملدرآمد کیلئے بھارت پر دباﺅ ڈالے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کشمیر کمیٹی جلد برطانیہ کا دورہ کرے گی جہاں وہ ہاوس آف کامنز اور ہاوس آف لارڈز کے اراکین کے ساتھ ساتھ پاکستانی تارکین وطن سے بھی ملاقات کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھانے کے لیے بیرون ملک پاکستان کے سفارتی مشنز کو بھی مزید متحرک کیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے اس موقع پر کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کشمیر کاز کیلئے ایک پیج پر ہیں، کشمیر کمیٹی تنازعہ کشمیر کے حوالے سے عالمی ضمیر کو جھنجوڑتی رہے گی۔