Monday 4 Nov 2024 23:29
اسلام ٹائمز۔ عبرانی زبان کے اسرائیلی اخبار یدیعوت احرونوت (Yediot Aharanot) نے اعلان کیا ہے کہ زمینی حقائق انتہائی تلخ ہیں کیونکہ اسرائیلی فوج کو کم از کم 7 ہزار فوجیوں کی اشد ضرورت ہے۔
یدیعوت احرونوت نے لکھا کہ صیہونی فوج نے دعوی کیا تھا کہ وہ 3 ہزار بنیاد پرست یہودیوں کو بھی بھرتی کر سکتی ہے تاہم بھرتی کے آخری سال، بھرتی ہونے والے تقریباً 13 ہزار یہودیوں کے درمیان صرف 1 ہزار 200 ہی الٹرا آرتھوڈوکس (حریدی) یہودیوں کو ہی تعینات کیا گیا ہے۔ صیہونی اخبار کا لکھنا ہے کہ اسرائیلی فوج کو فوجیوں کی شدید کمی کا سامنا ہے اور وہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے کئی ایک اقدامات پر غور کر رہی ہے جبکہ اسرائیلی فوج کی جنگی تشکیل کو مزید تنزلی کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے بھرتی ہونے والی افواج کی استعداد کار میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
یدیعوت احرونوت نے لکھا کہ صیہونی فوج نے دعوی کیا تھا کہ وہ 3 ہزار بنیاد پرست یہودیوں کو بھی بھرتی کر سکتی ہے تاہم بھرتی کے آخری سال، بھرتی ہونے والے تقریباً 13 ہزار یہودیوں کے درمیان صرف 1 ہزار 200 ہی الٹرا آرتھوڈوکس (حریدی) یہودیوں کو ہی تعینات کیا گیا ہے۔ صیہونی اخبار کا لکھنا ہے کہ اسرائیلی فوج کو فوجیوں کی شدید کمی کا سامنا ہے اور وہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے کئی ایک اقدامات پر غور کر رہی ہے جبکہ اسرائیلی فوج کی جنگی تشکیل کو مزید تنزلی کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے بھرتی ہونے والی افواج کی استعداد کار میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ انتہاء پسند یہودیوں (حریدی) کی اسرائیلی فوج میں جبری بھرتی کے مسئلے پر تل ابیب میں واقع تل ہاشومیر بھرتی ہیڈکوارٹر، جمعرات کے روز پولیس اور حریدی آبادکاروں کے درمیان میدان جنگ بنا رہا۔ اس موقع پر شدید احتجاج کرنے والے حریدی صیہونیوں کا کہنا تھا کہ "ہم مر جانے کو تیار ہیں لیکن ہم فوج میں بھرتی نہیں ہوں گے"؛ یہ نعرہ حریدی صیہونیوں (Sephardic یہودیوں) کا تھا کہ جنہوں نے تل ابیب میں بھرتی مرکز کے سامنے بھرپور مظاہرہ کیا جس کے دوران اسرائیلی پولیس فورسز کے ساتھ متعدد جھڑپیں ہبھی وئیں۔ حریدی فرقہ کہ جس میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں آباد صیہونیوں کے 10 لاکھ سے زائد افراد شامل ہیں، اسرائیلی پارلیمنٹ و نیتن یاہو کابینہ میں بھی اہم نمائندگی رکھتے ہیں جبکہ حریدی یہودی تورات کے مطالعے اور تورات کی نظر میں یہودی حکومت تشکیل دینے کی ممانعت کے بہانے جبری فوجی ملازمت سے فرار اختیار کرتے اور کہتے ہیں کہ تورات نے حکومت بنانے اور جنگ لڑنے سے منع کر رکھا ہے لہذا اگر صیہونی رژیم ان پر مزید دباؤ ڈالے گی تو وہ تمام کے تمام، مقبوضہ فلسطینی سرزمینوں سے نکل جائیں گے!
خبر کا کوڈ : 1170741
Sanfraz khan
اگر عرب ممالک حماس سے غداری نہیں کرتے تو فلسطینیوں کی اتنی تباہی نہیں ہوتی۔ عرب ممالک یہودیوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔ دجالی اور شیطانی گروہ اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ مسلمان جب تک بٹتے رہینگے، تب تک کٹتے رہینگے۔ اسی لئے مسلمانوں کو ایک نہیں ہونے دیتے اور جب تک عرب حکمراں اپنے لئے حماس، حزب اللہ اور انصار اللہ کو خطرہ سمجھتے رہینگے، تب تک یہودیت مسلم امہ پر غالب رہے گی اور گریٹر اسرائیل عرب ممالک کی وجہ سے ہی بنے گا اور عرب ممالک اسرائیل میں ضم ہو جائیں گے۔
00
منتخب
23 Dec 2024
23 Dec 2024
23 Dec 2024
23 Dec 2024
23 Dec 2024
22 Dec 2024