اسلام ٹائمز۔ لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب الله" کے پارلیمانی نمائندے "حسین الحاج حسن" نے کہا کہ جنگ بندی کے لئے بیروت آنے والے ایلچیوں کے پاس کوئی منصوبہ نہیں۔ یہ افراد سیز فائر کا ایسا منصوبہ پیش کرتے ہیں جسے لبنان کی خود مختاری پر یقین رکھنے والا کوئی بھی شخص قبول نہں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ دشمن حتیٰ بارڈر کے ساتھ واقع دیہاتوں پر بھی قبضہ نہیں کر سکا۔ حسین الحاج حسن نے کہا کہ بقاع، ضاحیہ یا جنوب میں کسی گھر کو تباہ اور نہتے شہریوں کو قتل کر کے کیا حاصل ہو رہا ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ ہم میں اور دشمن میں یہ فرق ہے کہ وہ ہمارے نہتے شہریوں کا قتل عام کر رہا ہے جب کہ ہم میدان جنگ میں اس کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ قبل ازیں لبنانی پارلیمنٹ کے سپیکر "نبیہ بیری" نے خبر دی کہ صیہونی وزیراعظم "نتین یاہو" نے جنگ بندی کے لئے بیروت کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔ نبیہ بیری کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے لئے بیروت کی پیش کردہ تجاویز کو امریکی ایلچی "آموس ہوچسٹن" کی تائید بھی حاصل تھی۔ انہوں نے کہا کہ نتین یاہو کے اس اقدام کے بعد جنگ بندی کے لئے امریکی منصوبہ فی الحال معطل ہو گیا ہے۔ نبیہ بیری نے ان خیالات کا اظہار سعودی اخبار "الشرق الاوسط" کے ساتھ گفتگو میں کیا۔ اس موقع پر لبنانی پارلیمنٹ کے سپیکر نے کہا کہ اس بحران کے حل کے لئے سیاسی اقدامات امریکی انتخابات تک ملتوی ہو گئے ہیں۔ اسی وجہ سے لبنان کی صورت حال ڈیڈ لاک کا شکار ہو گئی ہے۔