اسلام ٹائمز۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ جس انداز سے ملک میں انتخابات اور حکومتیں وجود میں آئیں، اس سے جگ ہنسائی ہوئی۔ جو حکومت لوگوں کی روٹی کا بندوبست نہ کرسکے اسے حق حکمرانی حق نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ آئین کاغذ کا ٹکڑا نہیں، مقدس دستاویز ہے۔ آئینی ترامیم سازشوں کے ذریعے بند دروازوں کے پیچھے نہیں ہوتی ہیں۔ آئین میں ترامیم ملکی اور عوامی ضرویات کے مطابق اتفاق رائے سے ہونی چاہئے۔ انکا کہنا تھا کہ پاپولر لیڈر کو جیل میں رکھنے سے مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔ ملک ٹوٹنے سے بھی ہم نے سبق حاصل نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان زیرک سیاستدان ہیں۔ اگر موجودہ شکل میں آئینی ترمیم کو تسلیم کیا گیا تو انہیں سیاسی نقصان ہوگا۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جس انداز سے ملک میں انتخابات اور حکومتیں وجود میں آئیں، اس سے جگ ہنسائی ہوئی۔ جو حکومت لوگوں کی روٹی کا بندوبست نہ کرسکے اسے حق حکمرانی حق نہیں۔ مسائل کا حل آئین کی بالادستی، جمہوریت کے استحکام، ماور قانون کی بالادستی سے ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے انتخابات مسائل کا حل ہیں، تمام سیاسی جماعتیں مل کر اصول طے کریں۔ عوامی نمائندوں کے انتخاب کا حق عوام کے پاس ہونا چاہئے۔ ایاز صادق کی سربراہی میں قائم کمیٹی انتخابی اصلاحات بھی طے کرسکتی ہے۔