0
Sunday 31 Mar 2024 12:11

مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں پریس کو دبانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے

مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں پریس کو دبانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے
اسلام ٹائمز۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر میں پریس کی آزادی کو دبانے اور کشمیری صحافیوں کو قابض فورسز اور بی جے پی حکومت کا ترجمان بننے پر مجبور کرنے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے سرینگر میں اپنے انٹرویوز اور بیانات میں کہا کہ اگرچہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں صحافی ایک طویل عرصے سے بھارت کے ریاستی جبر کا شکار ہیں لیکن 5 اگست 2019ء کو مودی حکومت کی طرف سے علاقے کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد ان پر ڈھائے جانے والے مظالم میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کشمیر میں پریس کو دبا کر اپنے جرائم کو چھپا نہیں سکتی۔ انہوں نے بین الاقوامی میڈیا کے اداروں پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور علاقے میں آزاد صحافت کو بچائیں۔

سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں صحافی انتہائی مشکل حالات میں کام کر رہے ہیں اور علاقے میں 1989ء سے اب تک متعدد صحافی قتل اور زخمی ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے بارے میں آر ایس ایس سے وابستہ بھارتی میڈیا کی جانبدارانہ رپورٹنگ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے بارے میں من گھڑت اور جھوٹی خبروں سے عیاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے زیر اثر بھارتی ذرائع ابلاغ مقبوضہ علاقے کی اصل صورتحال کے بارے میں غلط اور جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں۔

ماہرین نے کہا کہ کشمیر کے بارے میں بھارتی میڈیا کی اشاعت و نشریات کو پیشہ ورانہ صحافت کا فسانہ قرار دیا جا سکتا ہے کیونکہ بھارتی صحافی اور ٹی وی اینکرز وہی بیان کر رہے ہیں جو کشمیر کے بارے میں مودی حکومت کی سرکاری پالیسی ہوتی ہے۔سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی ذرائع ابلاغ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں سے بین الاقوامی توجہ ہٹانے کے لیے جھوٹی خبروں کا سہارا لے رہے ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 1126020
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش