فکر و نظر: محمد حسین بھشتی
سن 61 ہجری کو جب یزید پلید معاویہ ابن ابو سفیان کے بعد تخت نشین ہوا تو سب سے پہلے امام حسین علیہ سلام سے بیعت کا حکم دیا تھا۔ ان حالات میں امام حسین (ع) مدینہ چھوڑ کر مکہ چلے گئے، پھر وہاں یزید کی طرف سے دہشت گردی کا خطرہ ہوا تو آپ کربلا کی طرف روانہ ہوئے تو یزید پلید نے امام کو قتل کرنے کے لیے ابن زیاد کو کوفہ کا والی بنایا ابن زیاد نے کوفہ پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد عمر سعد کو کئی ہزار لشکر کے ساتھ کربلا بھیجا اور روز عاشورہ 10 محرم الحرام سن 61 ہجری کو امام حسین علیہ سلام کو شہید کر دیا۔
اسی طرح امریکہ نے آج سے 70 سال پہلے مشرق وسطیٰ میں فلسطین اور اسلامی ممالک پر قبضہ کرنے کے لیے اسرائیل کو فلسطین میں بھیجا، اسرائیل نے فلسطین پر قبضہ کے بعد مصر، اردن اور شام کے کچھ علاقوں پر قبضہ کر لیا۔ اس وقت سے اب تک جنگ جاری ہے۔ اسلامی انقلاب کے کامیابی کے بعد ایران نے کھل کر فلسطین کی حمایت کی۔ اس دن سے اب تک اسلامی جمہوی ایران لبنان کی حزب اللہ، فلسطین کی حماس اور جھاد اسلامی، شام اور عراق کی اسلامی اور جھادی تنظیموں کی سرپرستی کر رہا ہے۔
اسرائیل ظلم و بربریت، دہشت گردی، شرارت اور بدمعاشی کی تمام حدیں کراس کرچکا ہے۔ اسلامی ممالک، مصر، اردن، سعودی عرب۔۔۔۔۔۔ یہ سب دیکھ چکے ہیں۔ اس کے باوجود اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرکے اسرائیل کی مکمل سپورٹ کر رہے ہیں۔ آخر یہ لوگ خدا، قرآن مجید اور پیغمبر اکرم (ص) کو کیا منہ دکھائیں گے، جبکہ قرآن میں صریح اعلان ہوا ہے: اے مسلمانوا! کبھی تم یہود و نصاریٰ کو دوست مت بنائو! ان بے حس مسلمان حکمرانوں اور مسمانوں کا کیا ہوگا۔؟ ان کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے۔؟ اگر تم واقعی مسلم ہو!