اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ پرنس روڈ پر ایک مرتبہ پھر دہشتگردوں نے ہزارہ مومنین کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پرنس روڈ پر واقع شوز کی دکان میں دہشتگردوں نے گھُس کر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 4 افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ تین اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے ہیں۔ زخمیوں کو سول ہسپتال کوئٹہ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے 3 اپریل کو میکانگی روڈ پر ہزارہ شیعہ افراد پر فائرنگ کی گئی تھی، جسکے نتیجے میں 2 افراد شہید ہوئے تھے۔ دوسری طرف انتظامیہ اور حکومت روائتی انداز میں خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔
واقعہ کے بعد مشتعل افراد نے اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں توڑپھوڑ کی اور عملے اور پولیس پر دھاوا بول دیا۔ جس کے بعد اسپتال کی ایمرجنسی کو فوری طور پر خالی کروا لیا گیا۔ جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کا تعلق ہزارہ برادری سے بتایا گیا ہے۔ امام جمعہ کوئٹہ و مجلس وحدت مسلمین کے رکن شوریٰ عالی علامہ سید ہاشم موسوی کی طرف سے اس واقعے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ انھوں نے دھشتگردوں کے نیٹ ورک کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت کو انتباہ کیا کہ اگر ٹارگٹ کا سلسلہ نہ رکا تو پاکستان بھر میں احتجاج ہو گا۔ ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے بھی اس واقعے کی مذمت کی اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔