اسلام ٹائمز۔ ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ لینڈ ریفارمز کمیٹی میں صوبہ بھر کے تمام ریجنز سے نمائندگی شامل ہے۔ لینڈ ریفارمز کی اصل کمیٹی جس نے خطے کی عوام سے مشاورت کرنی تھی اس میں تمام اضلاع کے نمائندے شامل ہیں اور یہ کمیٹی جولائی 2024ء کو تشکیل پائی تھی جو تاحال برقرار ہے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ گزشتہ دنوں وکلاء برادری سے مشاورت اور وکلاء برادری کے امور کیلئے ایک عارضی کمیٹی بنائی گئی تھی جن کی زمہ داری محض وکلاء برادری سے گفت و شنید اور مشاورت کر کے تجاویز لینی ہے۔
ترجمان کے مطابق کمیٹی میں ان کابینہ ممبران کو رکھا گیا تھا جو گلگت میں موجود تھے، کمیٹی کے حوالے سے سوشل میڈیا اور میڈیا میں جس طرح کی تصویر بنائی گئی وہ حقیقت نہیں ہے، لینڈ ریفارمز کی اصل کمیٹی وہی ہے جو پہلے سے موجود ہے اور جس میں صوبہ بھر سے کابینہ کے تمام اسٹیک ہولڈرز شامل ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ لینڈ ریفارمز موجودہ حکومت کا سب سے بڑا کارنامہ ہے۔ ماضی میں کسی کو یہ توفیق نہیں ملی کہ وہ خطے کی عوام کو انکی زمینوں پر ملکیت فراہم کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان اور اسکی ٹیم نے پہلی دفعہ گلگت بلتستان کی زمینوں پر عوام کو انکا حق دینے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ خوش آئند ہے۔ ترجمان نے کہا کہ لینڈ ریفارمز عوامی مفاد میں ہے، اس لئے عوامی تاثرات کو مزید سنا جائے گا اور خطے کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ حالیہ 5 رکنی کمیٹی محض گلگت بلتستان کے وکلاء برادری کے ایشوز کو ایڈریس کرنے کیلئے بنائی گئی ہے جس کا لینڈ ریفارمز سے کوئی تعلق نہیں ہے۔