اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست پنجاب کے کسان لیڈروں نے کھنوری اور شمبھو سرحد پر احتجاج کرتے ہوئے سنیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) سے کسان لیڈر جگجیت سنگھ ڈلیوال کی بگڑتی صحت کے پیش نظر فوری حمایت فراہم کرنے اور احتجاج کو مزید مضبوط کرنے کی اپیل کی۔ ایس کے ایم (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ (کے ایم ایم) کے لیڈروں نے یہ اپیل اس وقت کی جب ایس کے ایم کی چھ رکنی کمیٹی نے احتجاجی مقام کا دورہ کیا۔ اس کمیٹی میں بلجیت سنگھ راجیوال، درشن پال، جوگندر سنگھ اوگراہا، رمندر سنگھ پٹیالہ، جنگ ویر سنگھ اور کرشن پرساد شامل تھے۔
کمیٹی نے کھنوری احتجاج کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کسان تنظیموں کے درمیان یکجہتی پر زور دیتے ہوئے مرکز کے خلاف مشترکہ جدوجہد کی بات کہی۔ ڈلیوال کی بھوک ہڑتال 46ویں دن میں داخل ہو چکی ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت فصلوں کے لئے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کو قانونی ضمانت فراہم کرے۔ مغربی پنجاب کے کسان لیڈروں نے واضح کیا کہ ڈلیوال کی صحت تشویشناک حد تک بگڑ چکی ہے، اس لئے ایس کے ایم کو فوری قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ کسان لیڈر ابھیمنیو کوہاڑ نے کہا کہ کسی بھی اندرونی اختلاف کو بعد میں سلجھایا جا سکتا ہے، مگر احتجاج کو فوری مضبوطی دینا وقت کی ضرورت ہے۔
ایس کے ایم کے لیڈر بلجیت سنگھ راجیوال نے مرکز سے لڑائی میں اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 15 جنوری کو پٹیالہ میں اجلاس ہوگا تاکہ احتجاجی منصوبہ بندی کو مزید وسعت دی جا سکے۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ جدوجہد ان تمام کسان تنظیموں کی ہے جو پہلے کالعدم زرعی قوانین کے خلاف متحد ہو کر لڑ چکی ہیں۔ کانگریس کے سینیئر لیڈر رندیپ سنگھ سرجیوالا نے بھی کھنوری کا دورہ کیا اور ڈلیوال کی صحت کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی مانگ وہی ہے جس کا وعدہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کیا تھا یعنی ایم ایس پی کی قانونی ضمانت۔ سرجیوالا نے کہا کہ کانگریس کسانوں کے ساتھ ہے اور ایم ایس پی گارنٹی قانون ان کے ایجنڈے میں اولین ترجیح رکھتا ہے۔