اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کراچی میں قیوم آباد تا شاہ فیصل ملیر ایکسپریس وے کا افتتاح کر دیا، جس کا نام ذوالفقار علی بھٹو ایکسپریس وے رکھا گیا ہے۔ افتتاحی تقریب میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، سندھ کابینہ کے اراکین، پی پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو، قائم علی شاہ سمیت پارٹی کی دیگر سینئر قیادت موجود تھی۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے مطابق ملیر ایکسپریس وے سندھ بلکہ پاکستان کا سب سے بڑا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ منصوبہ ہے، آج قیوم آباد سے شاہ فیصل تک ملیر ایکسپریس وے پروجیکٹ کے 9.1 کلومیٹر کا جزوی افتتاح کیا گیا ہے، ملیر ایکسپریس وے کی کل لمبائی 39 کلومیٹر ہے، یہ منصوبہ کورنگی کریک ایونیو سے شروع ہو کر ملیر ندی تک پھیلا ہوا ہے۔
مراد علی شاہ نے بتایا کہ ملیر ایکسپریس وے ایک جدید ترین، تیز رفتار، چھ رویہ، ایکسیس کنٹرول کوریڈور ہے، ملیر ایکسپریس وے منصوبے کی کل لاگت 55 ارب روپے ہے، سندھ حکومت ملیر ایکسپریس وے کیلئے تقریباً 32 ارب روپے فراہم کر رہی ہے، پبلک پرائیوٹ پارٹنر، کمرشل بینکوں اور ترقیاتی مالیاتی اداروں نے 23 ارب روپے کا حصہ ڈالا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ایکسپریس وے ڈی ایچ اے اور موجودہ لنک روڈ کے ذریعے کاٹھوڑ کے قریب کراچی حیدرآباد موٹروے (ایم نائن) پر ختم ہوگا، سال 2025ء میں مکمل طور پر آپریشنل ہونے کے بعد شاہراہ فیصل کے متبادل کے طور پر کام کرے گا، ملیر ایکسپریس وے بڑے صنعتی زونز کو جوڑے گا اور کراچی کے روڈ نیٹ ورک پر بوجھ کو کم کرے گا۔