0
Tuesday 7 Jan 2025 21:12

امید ہے کہ شام اسرائیل کیخلاف مزاحمتی پوزیشن میں باقی رہیگا، اسامہ حمدان

امید ہے کہ شام اسرائیل کیخلاف مزاحمتی پوزیشن میں باقی رہیگا، اسامہ حمدان
اسلام ٹائمز۔ اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ غاصب دشمن نے نہ صرف غزہ کے عوام پر زندگی کی ہر چیز کو حرام قرار دے رکھا ہے بلکہ وہ قتل و غارت پر بھی مسلسل اصرار کر رہا ہے، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے مرکزی رہنما اسامہ حمدان نے اعلان کیا ہے مزاحمت کا پیغام یہ ہے کہ وہ جاری و ساری ہے اور مزاحمت کا عزم انتہائی بلند ہے جو قربانیاں دینے کے باوجود کسی صورت کمزور نہیں ہوا۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں اسامہ حمدان نے تاکید کی کہ مذاکرات میں ہمارا واضح موقف جنگ بندی کے قیام، قابض دشمن کے واپس پلٹنے، قیدیوں کے تبادلے اور کسی بھی اسرائیلی شرط کے بغیر، غزہ کی مکمل تعمیر نو پر مشتمل ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہم غاصب صیہونی رژیم کی جیلوں میں قید تمام فلسطینی شہریوں کے مسئلے کو، کسی بھی گروہ یا ایک دوسرے کے بارے بات کئے بغیر، ایک ہی مسئلے کے طور پر دیکھتے ہیں، انہوں نے تاکید کی کہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کا تلخ تجربہ ثابت کرتا ہے کہ واحد حل دشمن کا مقابلہ اور اسے زبردستی پیچھے ہٹنے پر مجبور کرنا ہے۔

اسامہ حمدان نے کہا کہ ہمیں کسی نئے معاہدے کی ضرورت نہیں لیکن طے پانے والے تمام معاہدوں پر مکمل عملدرآمد کیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم قومی اتفاق رائے پر مبنی حکومت کے خواہاں ہیں جو اس وقت تک موجودہ مرحلے کا انتظام و انصرام کر سکے جب تک کہ فلسطینی عوام اپنی قیادت کا انتخاب نہیں کر لیتے اور اگر قومی اتحاد کی حکومت کا قیام ممکن نہ ہوا تو غزہ کی پٹی کے انتظام و انصرام کے لئے فلسطینی قومی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس کی قیادت ان رہنماؤں کے ہاتھ میں ہو گی جن کی قوم کے ساتھ وفاداری و پاکدامنی سب پر عیاں ہو گی۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے غاصب صیہونی رژیم، اپنے اندرونی بحرانوں کے حل کے لئے (مذاکرات پر مبنی) بیانات دینے پر مجبور ہے، اسامہ حمدان نے تاکید کی کہ صرف اور صرف مسلح مزاحمت کے ذریعے ہی علاقے پر موجود (غاصب صیہونی رژیم کے) ناجائز قبضے کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔

حماس کے مرکزی رہنما نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم شامی حالات کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں اور شام و شامی عوام کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے اور امید رکھتے ہیں کہ شام، غاصب اسرائیلی رژیم کے خلاف مزاحمت و استحکام کی پوزیشن میں باقی رہے گا۔ اسامہ حمدان نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان کا جواب دیتے ہوئے بھی تاکید کی کہ امریکی صدر کو زیادہ ذمہ دار و سفارت پیشہ ہونا چاہیئے اور اسے دھمکیاں دینے کے بجائے جنگ کو روکنے کی کوشش کرنی چاہیئے۔ انہوں نے تاکید کی کہ جنین کی مزاحمت ایک قومی نقطہ نظر رکھتی ہے جو کسی بھی گروہ سے بالاتر ہے اور یہی طوفان الاقصی کے اثرات میں سے ایک ہے۔ اپنے بیان کے آخر میں انہوں نے تاکید کی کہ مزاحمت نے قابض صیہونی رژیم کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور یہ امر پورے خطے کے ممالک کے فائدے میں ہے!
خبر کا کوڈ : 1182992
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش