اسلام ٹائمز۔ امریکی دباؤ کے باعث ایک بین الاقوامی ادارے نے غزہ میں آنے والے قحط کے بارے شائع ہونے والی اپنی رپورٹ کو واپس لے لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق فیوز نیٹ (FEWS NET) کے مختصر نام سے پہچانی جانے اور "قحط کے بارے از قبل خبردار" کرنے والی ایک بین الاقوامی تنظیم (Famine Early Warning Systems Network) نے زمینی حقائق اور اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ غزہ میں قحط پیدا ہونے جا رہا ہے۔ امریکی ادارہ برائے عالمی ترقی کی نگرانی میں سال 1985 میں قائم ہونے والی فیوز نیٹ نامی یہ تنظیم گذشتہ کئی سالوں کے دوران بین الاقوامی امدادی اداروں، غیر سرکاری تنظیموں، صحافیوں اور محققین کو انسانی بحرانوں پر رپورٹیں فراہم کرتی رہی ہے۔ اس حوالے سے ایسوسی ایٹڈ پریس کا کہنا ہے کہ اس تنظیم نے "امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی" کی درخواست پر آج اپنی مذکورہ رپورٹ واپس لے لی ہے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ فلسطین (اسرائیل) میں تعینات امریکی سفیر جیک لیو ( Jack Lew) نے اس
رپورٹ کو "غلط و فرسودہ" قرار دیتے ہوئے اسے "مسترد" کر دیا تھا۔ فیوز نیٹ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ اگر اسرائیل نے شمالی غزہ میں اپنی انسانیت سوز پالیسیاں مزید جاری رکھیں تو جنوری تا مارچ کے درمیان وہاں بھوک اور اس سے متعلقہ پیچیدگیوں سے ہر روز مرنے والوں کی تعداد 2 سے 15 کے درمیان پہنچ جائے گی۔