اسلام ٹائمز ۔ نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت اور امریکی انسانیت کش سرپرستی مسلم مملکتوں کے لیے بڑا خطرہ بن گئی، سیاسی کارکنان کا فوجی ٹرائل اور سزاوں کے بعد سیاسی جمہوری جماعتوں اور قیادت کے لئے مستقبل میں سیاسی بحران کے خاتمہ کے حوالے سے سیاسی ڈائیلاگ بہت اہمیت اختیار کرگیا، قومی سیاسی قیادت کو اب خود آگے بڑھ کر سیاسی بحران ختم کرنا ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آزاد جموں و کشمیر کے علاقے باغ، دھیرکوٹ، بیس بگلہ، ملوٹ، جگلڑی، ارجا میں عوامی پروگراموں اور کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان، عبدالرشید ترابی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
لیاقت بلوچ نے پشاور میں ملی یکجہتی کونسل کی صوبائی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں مسلسل صیہونی جارحیت، بمباری اور اس پر عالمِ اسلام کی مستقل، مجرمانہ غفلت اور خاموشی المناک ہے، اسرائیلی جارحیت اور امریکی انسانیت کش سرپرستی مسلم مملکتوں کے لیے بڑا خطرہ بن گئی، عالمِ اسلام کو اپنی بقا و سلامتی اور غیرت و حمیت کیساتھ آزادی کے تحفظ کے لیے سیاسی، اقتصادی، عسکری محاذوں پر متفقہ قومی فیصلے کرلینے چاہئیں، وگرنہ مزید تاخیر بڑی تباہی و بربادی کا سبب بنے گی، فلسطینیوں کی شہادتیں عالمِ اسلام کی قیادت کے لیے تازیانہ ہیں، 29 دسمبر کو اسلام آباد میں فلسطین مارچ پوری دنیا میں فلسطینیوں کی آزادی کی حمایت اور اسرائیل و امریکہ کی مذمت کے لیے بیداری کی نئی لہر پیدا کرے گا۔