اسلام ٹائمز۔ عالم اسلام کی پہلی خاتون وزیراعظم، دختر مشرق بے نظیر بھٹو شہید کی 17 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔ 2 بار پاکستان کی وزیراعظم بننے والی بے نظیر بھٹو نے اپنی زندگی میں سیاسی مخالفین کے ساتھ جنرل ضیا اورجنرل مشرف کی آمریتوں کا مقابلہ کیا۔ بے نظیر بھٹو 2007ء میں جلاوطنی ختم کر کے پاکستان پہنچیں تو پہلے 18 اکتوبر کو استقبالی جلوس میں دھماکے ہوئے جن میں سینکڑوں افراد جاں بحق ہوئے۔ پھر 27 دسمبر 2007ء کو بے نظیر بھٹو راولپنڈی لیاقت باغ میں جلسے سے واپسی پرجان لیوا حملے میں عوام کی محبوب قائد دنیا سے رخصت ہو گئیں۔
بے نظیر بھٹو پاکستان اور مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیر اعظم تھیں۔ وہ ایشیا میں بھی خواتین رہنما کے طور پر پاکستان کی پہچان تھیں، پاکستان کے پہلے انقلابی راہنما ذوالفقار علی بھٹو کی بیٹی ہونے کی وجہ سے ان کی زندگی سیاست کے اتار چڑھاؤ میں گزری۔ جس کی وجہ سے ان کو پاکستانی سیاست میں اہم مقام حاصل تھا۔ ادھر لاڑکانہ میں شہید بے نظیر بھٹو کی 17 ویں برسی کے موقع پر کارکنوں اور رہنماؤں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
صدر آصف علی زرداری، بلاول بھٹو زرداری، بختاور بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو زرداری نوڈیرو پہنچ گئے ہیں۔ آصف علی زرداری نے گڑھی خدا بخش میں مزار پرحاضری دی اور فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔ دوسری جانب بی بی شہید کی برسی کےجلسے کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔