اسلام ٹائمز۔ یمنی سپریم پولیٹیکل کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے سوموار کی شام امریکی بحریہ کو سخت انتباہی پیغام ارسال کرتے ہوئے، جس میں یمن کے خلاف کسی بھی مہم جوئی پر سختی کے ساتھ خبردار کیا گیا تھا، لکھا ہے کہ یمنی مسلح افواج کے گزشتہ روز کا پیغام ''عملی'' تھا اور امریکی ایڈمرل نے اسے بخوبی سمجھا ہے۔
اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ امریکہ کو اسرائیل نامی مجرم رژیم کے دفاع پر مبنی گھناؤنے مشن میں اپنی بحریہ کا استعمال نہیں کرنا چاہیئے، محمد علی الحوثی نے امریکی حکام کو نصیحت کی کہ مزید حماقتیں بند کرو، یہودی ربیوں کی ہذیان پر مبنی بیہودہ داستانوں سے ہاتھ اٹھاؤ اور جان لو کہ یمنی ہی اس سمندر کے مالک ہیں! اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ امریکہ کو آئزن ہاور یا روزویلٹ کے تجربات سے سبق حاصل کرنا چاہیئے، یمنی رہنما نے تاکید کی کہ (یمنی علاقائی پانیوں میں) امریکی طیارہ بردار بحری جہاز یو ايس ايس ہیری ایس ٹرومین کی مزید موجودگی؛ جنگ، خطرے اور بحیرہ احمر کی عسکریت پسندی کے پیغام پر مبنی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ امریکہ اس وقت غاصب صیہونی رژیم کی کھلی دہشتگردی کی حمایت اور غزہ میں نسل کشی کو جاری رکھنے کے لئے ایک گھناؤنا مشن انجام دے رہا ہے۔ اپنے پیغام کے آخر میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ امریکہ جائے اپنی ساحلوں کی حفاظت کرے، محمد علی الحوثی نے لکھا کہ امریکی جنگی بحری جہازوں کو بطور کافی احمقانہ مہم جوئی انجام دے لینے کے بعد اب واپس پلٹ جانا چاہیئے، بالکل ویسے ہی جیسے ہم نے قبل ازیں بھی متعدد طیارہ بردار امریکی بحری بیڑوں کو یمنی سواحل سے نکل جانے کا کہا اور انہوں نے اس پر عمل کیا تھا!