اسلام ٹائمز۔ تحریکِ بیداریِ امت مصطفی کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی کا کہنا ہے کہ اگر کسی علاقے کی روڈ ایک ہفتے کیلئے بند ہو جائے تو اسے حکومتی نااہلی کہا جاتا ہے، لیکن پاراچنار کی مرکزی شاہراہ کا دو ماہ سے بند رہنا نہ صرف نااہلی کی انتہا ہے، بلکہ ظلم کی ایک سنگین شکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاراچنار کے عوام زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم ہیں، دوا، غذا اور روزمرہ اشیاء نایاب ہو چکی ہیں اور حکومتی بے حسی کا یہ عالم ہے کہ مسئلے کو حل کرنے کے بجائے ناکام جرگوں کے ذریعے صرف وقت ضائع کیا جا رہا ہے۔ یہ صورتحال ایک گہری سازش ہے، جس کا مقصد عوام کو بھوک اور مصائب کی چکی میں پیس کر انہیں اشتعال دلانا، پھر اس اشتعال کو جواز بنا کر ان پر طاقت کے ذریعے ظلم ڈھانا اور نسل کشی کا منصوبہ مکمل کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے نازک اور کٹھن حالات میں ضروری ہے کہ پاراچنار کے عوام اور قیادت صبر و استقامت کا مظاہرہ کریں اور دشمن کی اس چال میں ہرگز نہ آئیں۔ جذبات کے بجائے حکمت و بصیرت کیساتھ صورتحال کا مقابلہ کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے تمام طبقات، علمائے کرام، دانشور، سیاسی و سماجی قیادت اور انسانی حقوق کے علمبرداروں پر فرض ہے کہ وہ حکومت پر دباؤ ڈالیں تاکہ یہ مسئلہ فوری طور پر حل ہو۔ یہ مظلوم عوام کی بقاء کا سوال ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اجتماعی آواز اور اتحاد ہی ظلم کے اس تاریک حصار کو توڑ سکتا ہے اور ظالموں کے مذموم عزائم کو خاک میں ملا سکتا ہے۔ پاراچنار کے عوام کو تنہا نہ چھوڑیں ان کی حمایت درحقیقت مظلومیت اور حق کی حمایت ہے۔