اسلام ٹائمز۔ پشاور ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کی راہداری ضمانت کی درخواستیں منظور کرلیں۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی راہداری ضمانت کی درخواست پر سماعت جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ عمر ایوب کیخلاف اسلام آباد اور پنجاب میں مختلف مقدمات درج ہیں جس میں وہ عدالتوں میں پیش ہونا چاہتے ہیں لیکن گرفتاری کا خدشہ ہے، عدالت نے عمر ایوب کو 8 جنوری تک راہداری ضمانت دیتے ہوئے متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ دریں اثنا جسٹس صاحبزدہ اسد اللہ نے پی ٹی آئی رہنما عمیر نیازی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے انکی بھی 20 دن تک راہداری ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے درخواست گزار کو متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا حکم دیا۔
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اشتیاق ابراہیم نے ارکان قومی اسمبلی شاندانہ گلزار، ارباب عامر ایوب، آصف خان اور ارباب شیر علی کی راہداری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی جبکہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی بھی ایک درخواست پر سماعت ہوئی۔ معظم بٹ ایڈووکیٹ نے کہا کہ درخواست گزاروں کے خلاف تین مقدمات اسلام آباد، ایک مقدمہ فیصل آباد میں درج کیا گیا ہے۔ ڈی چوک احتجاج کے بعد مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ عمر ایوب نے عدالت میں کہا کہ حفاظتی ضمانت کے باوجود مجھے پیشی کے وقت راولپنڈی میں گرفتار کیا گیا ہے، فیصل آباد والے کیس میں وقت دے دیں، وہاں پر بھی پیش ہونا ہے۔ دیگر مقدمات میں آج عدالت نے 8 جنوری تک راہداری ضمانت دے دی ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ فیصل آباد کے مقدمے میں ہم آپ کو زیادہ ٹائم دیتے ہیں۔ عدالت نے عمر ایوب کو فیصل آباد مقدمے میں 9 جنوری تک راہدرای ضمانت دے دی۔ وکیل نے کہا کہ جس دن ارباب شیر علی پر مقدمہ درج کیا گیا اس دن یہ ملک سے باہر تھے۔ چیف جسٹس نے استفسر کیا کہ یہ منتخب ممبران اسمبلی ہیں؟ جس پر وکیل نے کہا جی سارے ممبران اسمبلی ہیں، عدالت نے شاندانہ گلزار، ارباب شیر علی، عامر ایوب، آصف خان کو تین ہفتے کی راہدرای ضمانت دے دی۔