اسلام ٹائمز۔ بانی پی ٹی آئی کے خلاف 9 مئی کے 8 مقدمات میں درخواست ضمانتوں میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔ عدالت نے درخواست ضمانتوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا، عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی 8 مقدمات میں ضمانتیں خارج کرنے کا حکم دے دیا۔ ایڈمن جج منظر علی گل نے ضمانتوں پر فیصلہ سنایا، پراسیکیوشن اور ملزم کے وکیل نے ضمانتوں پر دلائل مکمل کیے۔ 9 مئی کے 8 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت میں ان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل کے روبرو پیش ہوئے۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رائے کا غلط ری ایکشن عوام کی طرف سے آیا۔ بانی پی ٹی آئی کے 240 سے زائد مقدمات میں وکالت میں دے چکا ہوں، ایک ملزم کے خلاف ہر طرح کے کیس رجسٹر ہوئے، کوئی ایسی دفعہ نہیں جس کے تحت مقدمہ درج نہ ہوا ہو، سائفر کا مقدمہ سپریم کورٹ تک گیا، باقی تمام میں ریلیف ماتحت عدالتوں سے ملا۔
وکیل نے کہا کہ 30 مقدمات میں حکومت کے خلاف فیصلے ہو چکے ہیں، 25 کے قریب فیصلے آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں، ہر مقدمے میں مدعی پولیس والے ہیں، حکومت گوگلی، لیگ بریک، آف بریک دوسرا تیسرا پھینک چکی ہے، کبھی کہتے ہیں سازش اس طرح ہوئی، پھر کہتے ہیں نہیں اس طرح سے سازش ہوئی، بشریٰ بی بی کو 12 مقدمات میں شامل کیا گیا کہ سازش میں یہ بھی ملوث تھیں، تہمت لگانا آسان اور ثابت کرنا مشکل ہوتا ہے۔ بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ میں آپ سے ڈسچارج یا مقدمے کا اخراج نہیں مانگ رہا، آپ یہ سہولیات دے بھی نہیں سکتے، کافی عرصے سے ملزم قید ہے، میں عدالت سے ضمانت مانگ رہا ہوں۔